لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا حکومت کی طرف سے بینکوں سے ہر قسم کے لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ

ٹیکس عائد کرنے سے متوازی بینکاری یعنی ہنڈی و حوالہ اور نقد لین دین کو فروغ ملے گا ، نائب صدر سید محمود غزنوی

جمعرات 2 جولائی 2015 22:49

لاہور ۔2 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت کی طرف سے بینکوں سے ہر قسم کے لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے حکومت کی اپنی کوششوں کو دھچکا لگے گا جو وہ دستاویزی معیشت کو فروغ دینے کے لیے اٹھارہی ہے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر سید محمود غزنوی نے کہا کہ حکومت نے بینکوں سے لین دین، چیک جمع کرانے، ڈرافٹ پے آرڈر بنوانے، ٹی ٹی رقوم کی منتقلی اور بینکوں سے رقوم نکلوانے سمیت صارفین کے لیے بینکنگ سیکٹر کی تمام سہولیات پر ٹیکس عائد کرکے تاجر برادری کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے ۔

سید محمود غزنوی نے کہا کہ ٹیکس عائد کرنے سے متوازی بینکاری یعنی ہنڈی و حوالہ اور نقد لین دین کو فروغ ملے گا جس سے ایک طرف امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر تاجروں کو خطرات لاحق ہونگے اور دوسری طرف بینکنگ چینل کا استعمال ترک کرنے سے بینکنگ سیکٹر بھی تباہ ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر نے کہا کہ اگرچہ یہ ٹیکس نان فائلرز کے لیے عائد کیا گیا ہے لیکن فائلر اور نائن فائلر کے درمیان فرق جانچنے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس کوئی قابل اعتماد نظام نہیں ہے جس کی وجہ سے تاجروں کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا ۔

سید محمود غزنوی نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے کھاتے داروں کے اکاؤنٹس تک رسائی اور چھاپوں نے پہلے ہی کاروباری معاملات خراب کررکھے ہیں، ایسے میں بینکوں کی تمام سہولیات پر ٹیکس جلتی پر تیل کا کام کریں گے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر زور دیا کہ وہ صنعت و تجارت اور تاجر برادری کے وسیع تر مفاد میں فوری طور پر یہ فیصلہ واپس لینے کے احکامات صادر کریں وگرنہ غیردستاویزی معیشت کو فروغ ملے گا جو کسی طرح بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :