نائجیریا میں’بوکوحرام کے حملوں میں 150 افراد ہلاک ‘متعدد زخمی

جمعہ 3 جولائی 2015 12:57

ابو جا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) نائجیریا کی شمال مشرقی ریاست بورنو میں مبینہ طور پر شدت پسند تنظیم بوکو حرام نے حملوں میں 150 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق شام کو مسلح افراد نے جھیل چاڈ کے قریب ککوا گاوٴں پر حملہ کر کے خواتین اور بچوں سمیت 97 افراد کو ہلاک کر دیا۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق عینی شاہد بابمی الحاجی کولو نے بتایا کہ 50 کے قریب شدت پسندوں نے ککوا گاوٴں پر حملہ کیا انھوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے ماہِ رمضان میں افطاری کے بعد مساجد میں نماز پڑھنے والے افراد کو نشانہ بنایاانھوں نے عبادت کرنے والوں پر فائرنگ شروع کر دی، ان میں زیادہ تر مرد اور بچے تھیمونگنو شہر کے ایک رہائشی نے بتایا کہ انھوں نے قریب کے دو دیہاتوں سے فائرنگ کی آوازیں سنی تھیں اور وہاں سے دھواں اٹھ رہا تھا۔

(جاری ہے)

لوگ وہاں نماز پڑھ رہے تھا کہ بوکوحرام نے حملہ کر دیا، انھوں نے پہلے نماز ختم ہونے کا انتظار کیا اور اس کے بعد سب کو ایک میدان میں جمع کر کے مردوں کو خواتین سے الگ کر کے ان پر فائرنگ شروع کر دی ان میں سے کئی ہلاک ہو گئے اور کچھ جان بچانے میں کامیاب ہو گئے میں نے پانچ زخمیوں کو دیکھا جو بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔مونگنو شہر کے قریب واقع دو دیہات کے لوگوں نے بتایا کہ اس سے پہلے منگل کو شدت پسندوں نے 48 افراد کو اس وقت فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا جب وہ عبادت کے بعد واپس اپنے گھروں کو جا رہے تھے۔

حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق بوکوحرام نے 2009 سے اب تک شمال نائجیریا میں 17 ہزار افراد کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔نائجیریا کی فوج نے جسے ہمسایہ ممالک کے فوجی دستوں کی مدد حاصل ہے فروری میں بوکو حرام کے خلاف کارروائی شروع کر رکھی ہے اور بہت سے ایسے علاقے پر واپس کنٹرول حاصل کر لیا ہے جس پر شدت پسندوں نے پچھلے سال تک قبضہ کر رکھا تھا بوکو حرام کا قیام 2002 میں ہوا تھا اور اس نے تعلیم کو مغربی طرز کا قرار دے کر اس کی مخالفت کی تھی بوکو حرام کا ہاوٴسا زبان میں مطلب ہے ’مغربی تعلیم ممنوع ہے اس نے 2009 میں اسلامی ریاست قائم کرنے کیلئے فوجی کارروائی شروع کی

متعلقہ عنوان :