سویابین کی کاشت جولائی کے آخری ہفتہ میں شروع کرکے اگست کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت، فیصل سویا بین اور اجمیری سویابین کاشت کرکے 20 سے25من تک فی ایکڑ پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے، ماہرین ایوب ریسرچ

جمعہ 3 جولائی 2015 14:42

فیصل آباد۔3جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء)ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے تحقیقی ادارہ برائے تیلدار اجناس کے ماہرین نے کاشتکاروں کو سویابین کی کاشت رواں ماہ جولائی کے آخری ہفتہ میں شروع کرکے اگست کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اورکہاہے کہ فیصل سویا بین اور اجمیری سویابین کاشت کرکے 20 سے25من تک فی ایکڑ پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔

جمعہ کے روزایک ملاقات کے دوران انہوں نے مذکورہ سفارش کردہ اقسام کے بارے میں بتایاکہ فیصل سویابین نامی قسم پنجاب کے تمام آبپاش علاقوں میں کاشت کی جاسکتی ہے جس کی تھوڑی سے احتیاطی تدابیر اختیارکرکے 25من فی ایکڑ تک پیداوار لی جاسکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ یہ قسم پنجاب کے زیادہ بارش والے پوٹھوہار کے علاقوں میں بھی بآسانی کاشت کی جاسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ اجمیری سویا بین نامی قسم پنجاب کے بارانی علاقوں راولپنڈی ، جہلم ،چکوال ،سیالکوٹ وغیرہ میں انتہائی کامیابی سے کاشت کی جاسکتی ہے جس کی فی ایکڑ پیداوار 20 من تک ہے نیز اسے پنجاب کے نہری علاقوں میں کاشت کرکے بھی بہتر پیداوار کا حصول ممکن بنایاجاسکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ سویا بین کو سنگل رو ڈرل سے قطاروں میں تر وتر میں کاشت کرتے ہوئے قطاروں کا درمیانی فاصلہ 30سے45سینٹی میٹر اور شرح بیج30سے 35کلوگرام فی ایکڑ رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ بہتر ہے کہ بیج کو تھائیو فائینیٹ میتھائل یا مینکو زیب گروپ کی کوئی بھی زرعی ادویات دو سے اڑھائی گرام فی کلو گرام کے حساب سے لگا کر کاشت کیاجائے تاکہ اسے مختلف بیماریوں سے بچانا ممکن ہوسکے۔