صہیونی حکومت کی مقبوضہ بیت المقدس کے شہریوں کی زندگی اجیرن بنانے کیلئے سازشیں جاری

جمعہ 3 جولائی 2015 15:02

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء)صہیونی حکومت کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کے شہریوں کی زندگی اجیرن بنانے کیلئے طرح طرح کی سازشیں جاری ہیں ، ماہ صیام کے بابرکت ایام میں پوری دنیا میں مسلمان سحرو افطار کا خصوصی اہتمام کرتے اور زیادہ سے زیادہ خریداری کرتے دکھائی دیتے ہیں لیکن اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پرعائد کمر توڑ ٹیکسوں نے اہالیان بیت المقدس کو کنگال کردیا ہے۔

صہیونی پابندیوں اور ظالمانہ قسم کے ٹیکسوں کے بوجھ سے معیشت تباہ اور بازار سنسان ہوچکے ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے کچھ عرصے سے بیت المقدس میں جہاں ایک طرف یہودی آباد کاروں کی اوسط آمدن میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے وہیں فلسطینی شہریوں کی اوسط آمدن میں بتدریج کمی آرہی ہے۔

(جاری ہے)

اس کی کئی وجوہات ہیں۔ صہیونی حکومت کی جانب سے بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں اور یہودی آباد کاروں کے درمیان جو امتیاز سلوک روا رکھا ہوا ہے اس کے نتیجے میں یہودی امیر سے امیرتر اور فلسطینی غریب سے غریب تر ہورہے ہیں۔

یہودی آباد کاروں کو ریاست کی جانب سے اشیائے ضروریہ پر سبسڈی فراہم کرنے کیساتھ ہرقسم کی معاشی اور مادی سہولت مہیا کی جاتی ہے۔ دوسری جانب فلسطینی شہری بنیادی شہری سہولیات سے بھی محروم ہیں۔ رہی سہی کسر اسرائیلی حکومت کی طرف سے عائد کردہ کمر توڑ ٹیکسوں اور بھاری جرمانوں نے پوری کردی ہے۔