بھارتی فوج کا جعلی مقابلوں میں ملوث اپنے اہلکاروں بارے معلومات فراہم کرنے سے انکار

جمعہ 3 جولائی 2015 15:36

سرینگر ۔3 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے مژھل اور پتھری بل کے جعلی مقابلوں میں ملوث اپنے افسروں اور اہلکاروں کو دی گئی سزا کے بارے میں معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نئی دلی میں دولت مشترکہ انسانی حقوق انیشیٹو کے معلومات تک رسائی کے پروگرام کے پروگرام کوآرڈینیٹر ونکتیش نائیک نے حق اطلاعات کے تحت فوج کی فرسٹ اپیلنٹ اتھارٹی سے مژھل اورپتھری بل کے جعلی ملوث فوجی افسروں اور اہلکاروں کو سزاؤں کے بارے میں معلومات مانگی تھیں۔

انہوں نے درخواست کی تھی کہ مژھل جعلی مقابلے میں کوٹ مارشل اور پتھری بل جعلی مقابلے میں کورٹ آف انکوائری کا ریکارڈ اور ان میں ملوث اہلکاروں کی چارج شیٹ اور انہیں دی گئی سزاؤں کی نقل انہیں دی جائے۔

(جاری ہے)

ونکتیش نائیک کا کہنا ہے کہ وہ جعلی مقابلوں کے بارے میں معلومات کے حصول کے لیے بھارتی فوج سے ایک اور درخواست کریں گے اگر اس کے بعد بھی انکار کیا گیا تو وہ بھارت کے سینٹرل انفارمشن کمیشن سے رجوع کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے پاس معلومات کو پوشیدہ رکھنے کا کوئی جواز نہیں کیونکہ اسکا دعوی ٰ ہے کہ اس نے مژھل اور پتھری بل جعلی مقابلوں کے کئی مجرم افسروں اور اہلکاروں کو سزا دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ کورٹ مارشل کارروائی کی تفصیلات چاہتے ہیں اور یہ کوئی ایسی بات نہیں کہ جس کو بھارت کی قومی سلامتی کو کوئی خطرہ لاحق ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ فوج عدالتوں کے ریکارڈ تک بھی عام لوگوں کی رسائی ہونی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزارت دفاع کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ جعلی مقابلوں کے متاثرہ خاندانوں کے علاوہ عام بھی یہ بات جاننے کے متمنی ہیں کہ آیا واقعی مجرم فوجیوں کو سزا دی گئی ہے یا نہیں۔یاد رہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں اپنے اہلکاروں پر لگے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے 96فیصد الزامات سے قطعی طور پر انکار کر دیا ہے ۔