بھارتی پولیس کاسرینگر میں ملازمین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال ، درجنوں گرفتار

جمعہ 3 جولائی 2015 15:36

سرینگر ۔3 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے پبلک ورکس ڈیپارئمنٹ کے8ماہ سے تنخواہوں سے محروم عارضی ملازمین کے احتجاجی مظاہرے پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے خواتین سمیت درجنوں ملازمین کو گرفتار کر لیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ”کشمیر آر اینڈ بی کیجول لیبرز یونین “کے بینر تلے درجنوں ملازمین نے پریس کالونی سرینگر میں تنخواہوں کی واگذاری کے لیے مظاہرہ کیا۔

احتجاجی مظاہرین نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ وہ گذشتہ 18برس سے محکمہ آر اینڈ بی میں کام کررہے ہیں اور محکمہ کالگ بھگ 85فی صد کام انجام دے رہے ہیں تاہم اس کے باوجود انہیں تنخواہ نہیں دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 8ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کے باعث ان کے اہلخانہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کہ تنخواہ مانگنے پر انہیں اعلیٰ افسروں کی طرف سے ڈرا یادھمکایا جارہا ہے۔

اس موقعہ پر کیجول ڈیلی ویجرز فورم کے صدر سجاد احمد پرے نے بتایا کہ چیف انجینئر نے تنخواہ مانگنے پر عارضی ملازمین کو محکمہ سے نکالنے اور کم اجرت پرغیر کشمیری باشندوں کو کام پر لگانے کی دھمکی دی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کٹھ پتلی حکومت نے چیف انجینئر کے ناروا رویے کا نوٹس لیکر ان کے خلاف 3روز کے اندر اندر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی تو کیجول ڈیلی ویجرز فورم ایک بڑے احتجاجی پروگرام کا اعلان کرے گا۔پریس کالونی میں کچھ دیر احتجاج کے بعد جب ملازمین ریذیڈنسی روڈ پر دھرنا دینے کے لیے جانے لگے تو بھارتی پولیس نے طاقت کے بل پر انہیں روکا اور ڈیلی ویجرس فورم کے صدر سجاد احمد پرے سمیت درجنوں ملازمین کو گرفتار کر لیا۔