آل پاکستان سیمنٹ ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے بینکوں سے لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کا مسئلہ سلجھانے کیلئے لاہور چیمبر کی مدد طلب کرلی

جمعہ 3 جولائی 2015 16:51

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء)آل پاکستان سیمنٹ ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے بینکوں سے لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کا مسئلہ سلجھانے کے لیے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی مدد طلب کی ہے۔ آل پاکستان سیمنٹ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے لاہور چیمبر کے صدر اعجاز اے ممتاز اور نائب صدر سید محمود غزنوی سے ملاقات کی اور انہیں بینکوں سے ہر قسم کے لین دین پر عائد ٹیکس کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل سے آگاہ کیا۔

وفد نے کہا کہ حکومت نے بینکوں کی تمام خدمات پر ٹیکس عائد کرکے کاروباری شعبے کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ آل پاکستان سیمنٹ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے وفد نے کہا کہ ٹیکس عائد کرنے سے متوازی بینکاری یعنی ہنڈی و حوالہ اور نقد لین دین کو فروغ ملے گا جس سے ایک طرف امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر تاجروں کو شدید خطرات لاق ہونگے اور دوسری طرف بینکنگ چینل کا استعمال ترک کرنے سے بینکنگ سیکٹر بھی تباہ ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ ٹیکس نان فائلرز کے لیے عائد کیا گیا ہے لیکن فائلر اور نائن فائلر کے درمیان فرق جانچنے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس کوئی قابل اعتماد نظام نہیں ہے جس کی وجہ سے تاجروں کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا ۔سید محمود غزنوی نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے کھاتے داروں کے اکاؤنٹس تک رسائی اور چھاپوں نے پہلے ہی کاروباری معاملات خراب کررکھے ہیں، ایسے میں بینکوں کی تمام سہولیات پر ٹیکس جلتی پر تیل کا کام کریں گے۔ وفد نے لاہور چیمبر کے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں اپنابھرپور کردار ادا کرے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ یہ مسئلہ اعلیٰ سطح پر اٹھایا جائے گا۔