لاہور ہائیکورٹ نے 800کنال سرکاری اراضی پر حمزہ شوگر ملزکے قبضے کو غیرقانونی قرار دیدیا،محکمہ مال کو واگزار کرانے کا حکم

محکمہ مال چاہے تو حمزہ شوگر ملز سے مقررہ مدت تک سرکاری اراضی استعمال کرنے پر جرمانہ بھی وصول کر سکتا ہے‘ دو رکنی بنچ کا فیصلہ

جمعہ 3 جولائی 2015 20:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء ) لاہور ہائیکورٹ نے 800کنال سرکاری اراضی پر حمزہ شوگر ملزکے قبضے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے محکمہ مال بہالپور کو شوگر ملز کے قبضے سے سرکاری اراضی کو واگزار کرانے کا حکم دے دیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عباد الرحمان لودھی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔فاضل بنچ نے حمزہ شوگر ملز کی اپیل خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ محکمہ مال چاہے تو حمزہ شوگر ملز سے مقررہ مدت تک سرکاری اراضی استعمال کرنے پر جرمانہ بھی وصول کر سکتا ہے۔

درخواست گزارنے سول عدالت کے ایک فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے چک نمبر 8تحصیل خانپور بہالپور میں شوگر ملز سے ملحقہ800ایکڑ بنجر پڑی ہوئی سرکاری اراضی کو اپنی ذاتی رقم سے آباد کیا اور طویل عرصے سے اراضی شوگر مل کے زیر استعمال ہے ، اس لئے اس اراضی کوحمزہ شوگر ملز کی ملکیت قرار دیا جائے۔

(جاری ہے)

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ محکمہ مال اور شوگر مل کے درمیان اراضی سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں اس لئے شوگر ملز کا سرکاری اراضی پر قبضہ غیرقانونی ہے۔

شوگر ملز انتظامیہ سرکاری اراضی پر اپنا غیرقانونی قبضہ برقرار رکھنا چاہتی ہے مگر اس دوران کوئی جرمانہ یا معاوضہ بھی ادا نہیں کرنا چاہتی۔ہائیکورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ محکمہ مال سرکاری اراضی کوواگزار کرائے اور اگر ضروری سمجھے تو شوگر ملز انتظامیہ سے اراضی استعمال کرنے کا جرمانہ یا معاوضہ بھی وصول کیا جا سکتا۔

متعلقہ عنوان :