مانجھی پور، ماہ صیام میں غریب عوام کے ساتھ صوبائی حکومت کا ایک اور ناروا سلوک

پچیس کروڑ روپے کی سستی گندم کی فراہمی کا اعلان محض فو ٹو سیشن تک محدود ہوکر رہ گیا

جمعہ 3 جولائی 2015 20:46

مانجھی پور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء ) ماہ صیام میں غریب عوام کے ساتھ صوبائی حکومت کا ایک اور ناروا سلوک پچیس کروڑ روپے کی سستی گندم کی فراہمی کا اعلان محض فو ٹو سیشن تک محدود ہوکر رہ گیا نصیرآباد ڈویژ ن کے زمیندار جنہیں خریداری مراکز سے نا بروقت گندم کی خریداری کے لیئے باردانہ فراہم کیئے گئے اور ناہی بروقت رقم کی ترسیل ہوسکی اوپر سے وزیراعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی طرف سے عوام میں سستی گندم کا آٹافراہم کرنے کا اعلان اور کوئٹہ مین بیٹھ کر وزیراعلی اور وزیر خوراک کی جانب سے فوٹو سیشن عوام تک حقیقی ریلیف فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جس طرح خود ساختہ گندم خریداری مراکز سے مبینہ بھاری رقم خورد بھرد ہوئی بلکل اسی طرح پچیس کروڑ روپے کا اعلان جو بظاہر غریبوں کو سستی گندم کے آٹے کی فراہمی پر رکھی گئی ہے وہ بھی مبینہ طور پر کرپشن کے نظر ہورہی ہے ان خیالات کا اظہا ر جمیعت علماء اسلا م ضلع صحبت پور کے امیر حافظ محمد صدیق بھنگر نے ایک بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ آج 15رمضان المبارک گزر چکی ہے مگر حکومت کی جانب سے کمشنر نصیرآبادڈویژن اور نہ ہی ڈپٹی کمشنر تک وہ گندم پہنچی ہے جس کا اعلان وزیراعلی اور وزیر خوراک نے کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ دیگر امور کی طرح اس معاملے کو بھی صرف اخبارات تک محدود رکھنا چاہتے ہیں نہ کہ حقیقی طور پر عوام کو ریلیف دینے میں سنجیدہ ہیں ۔

۔

متعلقہ عنوان :