کسانوں پرلگائے گئے نئے ٹیکس ظالمانہ اقدام ہے ،میاں ریحان الحق ایڈووکیٹ

پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے کسانوں کوگنے،گندم اورکپاس کے مناسب ریٹس نہیں ملے جس کی وجہ سے کسان پریشان ہیں جلی کے بلوں میں اضافہ ناقابل برداشت حکومت نے کسانوں کوریلیف فراہم نہ کیاتوعیدکے فوراًبعداحتجاجی تحریک چلائیں گے

جمعہ 3 جولائی 2015 21:27

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء)، کسان بورڈکے ضلعی صدر میاں ریحان الحق ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ کسانوں پرلگائے گئے نئے ٹیکس ظالمانہ اقدام ہے ،پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے کیونکہ اس قبل کسانوں کوگنے،گندم اورکپاس کے مناسب ریٹس نہیں ملے جس کی وجہ سے کسان پریشان ہیں۔انہوں نے کہاکہ بجلی کے بلوں میں اضافہ ناقابل برداشت ہے اگرحکومت نے کسانوں کوریلیف فراہم نہ کیاتوعیدکے فوراًبعداحتجاجی تحریک چلائیں گے۔

وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے اپنے اپنے بجٹ میں زراعت کویکسراندازکیااورمراعات یافتہ طبقے کومزیدمراعات سے نوازاہے، صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ اگر وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے اپنے اقدامات سے ملک میں طبقاتی تقسیم کومزید گہراکیاتوغریب اورمفلوک الحال لوگ اشرافیہ اور حکمرانوں سے سب کچھ چھین لیں گے ۔

(جاری ہے)

گندم اورچاول کے کسان قلاش ہوگئے ہیں رائس ملزمالکان بھی معاشی طورپربربادہوگئے ہیں اورگذشتہ سال کاچاول برآمدنہیں ہوسکا۔

کسان قرض لے کردھان کی فصل کاشت کر رہے ہیں جبکہ حکومت نے تاحال اپنی اعلان کردہ سبسڈی کسانوں کونہیں دی نہ ہی بجٹ میں کوئی سبسڈی کااعلان کیاگیاہے ۔حکمرانوں کی صنعتکاروں کونوازنے کی پالیسی نے ملک کی زراعت کوتباہی کے دہانے پرپہنچادیاہے۔میاں ریحان الحق ایڈووکیٹ نے کہاکہ سینکڑوں ارب روپے اپنے ذاتی مفادات وتشہیرکے منصوبوں،لیپ ٹاپ ،کالی پیلی ٹرانسپورٹ اورسٹرکوں کے نام پراپناساہ سوکھاکرنے کے منصوبے بنانے والے حکمرانوں نے کسانوں کو کچھ نہیں دیاچندارب روپے کسانوں کوبلاسودقرضوں کے لئے مختص کردیئے جاتے تو کسانوں کوریلیف مل سکتاتھا۔