بنکوں سے اپنی رقم نکلوانے پر0.6فیصد ٹیکس کا نفاذ تاجروں کیلئے پریشانی کا باعث ہے‘راجہ عدیل

بینکوں سے لین دین پر ٹیکس سے تاجر متبادل ذرائع استعمال کرینگے ،بنکنگ سیکٹر متاثر ہوگا‘سینئر نائب صدر لوہا مارکیٹ شہید گنج

جمعہ 3 جولائی 2015 21:48

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) تاجر رہنما ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری وانجمن تاجران لوہا مارکیٹ شہید گنج (لنڈا بازار)لاہورکے سینئر نائب صدرراجہ عدیل نے کہا ہے کہ بنکوں سے اپنی جمع رقم نکلوانے پر 0.6فیصد ٹیکس کا نفاذ تاجروں کیلئے پریشان کا باعث ہے ،کاروباری اداروں کو ملازمین کی تنخواہوں کی مداور دیگر کاروباری ضروریات کیلئے بنکوں سے کیش کا لین دین کرنا پڑتا ہے ،بنیکوں سے لین دین، چیک جمع کروانے ، ڈرافٹ پے آرڈر بنوانے، ٹی ٹی ،رقوم کی منتقلی اور بنکوں سے رقوم نکلوانے سمیت صارفین کیلئے بینکنگ سیکٹرکی تمام سہولیات پر ٹیکس عائدہونے سے تاجر برادری اور صنعتکاروں پرمالی بوجھ بڑھ گیا ہے بنکوں میں اپنی ہی رقم پر حکومت ٹیکس کاٹ لیتی ہے جو زیادتی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت یہ ٹیکس ان افراد پر لگائے جو ٹیکس ادا نہیں کرتے ۔

(جاری ہے)

تاجر برادری پہلے ہی ایمانداری سے حکومت کے تمام ٹیکس ادا کررہی ہے۔راجہ عدیل نے کہا کہ حکومت بلواسطہ ٹیکس پر انحصار کم کرکے ٹیکس نیٹ کو بڑھائے اور بنکوں سے اپنی رقم نکلوانے پر ٹیکس کا خاتمہ کرے تاکہ تاجر برادری یکسوئی سے اپناکاربار جاری رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے بنکوں سے لین دین پر ٹیکس کا خاتمہ نہ کیا تو تاجر برادری احتجاجی تحریک شروع کرے گی۔

متعلقہ عنوان :