ڈیری مصنوعات پر سیل ٹیکس لگا کر اسے ختم نہ کیا جائے ‘ڈیری شعبہ پہلے ہی زبوں حالی کا شکار ہے ٹیکس سے مکمل تباہ ہوجائیگا ‘ ٹیکس سے دودھ، مکھن، گھی، گوشت مہنگا ہو گااور بنیادی غذا کی قلت پیدا ہوگی

اخلاق بیگ مرزا کی زیر صدارت ڈیری ایسوسی ایشن آف پاکستان کے اجلاس

جمعہ 3 جولائی 2015 21:48

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء ) ڈیری ایسوسی ایشن آف پاکستان کے عہدیداروں کا اجلاس گڑھی شاہو لاہور میں چیئرمین اخلاص بیگ مرزا کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں عبد الستار،محمد زبیر، محمد عاصم، سید خاور عباس شاہ ودیگر عہدیداروں اور ممبران نے شرکت کی ۔اجلاس میں ایک متفقہ قرار داد کے ذریعے وفاقی حکومت وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے مطالبہ کیا گیا کہ ڈیری مصنوعات پر سیل ٹیکس کے نفاذ سے اسے ختم نہ کیا جائے کیونکہ ڈیری شعبہ پہلے ہی زبوں حالی کا شکار ہے سیل ٹیکس کے نفاذ سے مکمل تباہ ہوجائیگا اور عوام کیلئے بنیادی غذاء کی قلت پیدا ہوگی اور اس ٹیکس سے ڈیری شعبہ کی چار بنیادی اشیاء دودھ ،مکھن،دیسی گھی اور گوشت مہنگا ہوگا اور کسان کیلئے بھی جانور وں کی افزائش اور دودھ کا حصول مشکل ہوجائیگا جس سے ڈیری شعبہ کیساتھ ساتھ عوام کیلئے بھی بہت سی مشکلات پیدا ہونگی ۔

(جاری ہے)

پاکستان دنیا بھر میں دودھ پیدا کرنیوالا تیسرا بڑا ملک ہے لاکھوں خاندانوں کا روزگار دودھ، مکھن ، دیسی گھی اور گوشت سے وابستہ ہے۔یاد رہے کہ دنیا بھر میں ان اشیاء کو بنیادی غذاء قرار دیا جاتا اور بہت سے ممالک( جن میں ترقی یافتہ ممالک بھی شامل ہیں) میں یہ اشیاء نہ صرف ٹیکس فری ہیں بلکہ ان پر سبسڈی بھی دی جاتی ہے ۔کھانے پینے کی اشیاء پر سیل ٹیکس نہ صرف ایک بڑا ظلم ہے بلکہ غریب عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ڈیری مصنوعات پر عائد کردہ مجوزہ سیل ٹیکس فی الفور واپس لیا جائے عوام کو بنیادی غذا کے حصول کیلئے مشکلات پیدا نہ کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :