ایرانی فورسز کی گولہ باری کا نوٹس نہ لینا کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتا ہے، قاضی عبدالقدیر خاموش

جمعہ 3 جولائی 2015 22:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) اسلامی یکجہتی کونسل پاکستا ن کے چیرمین قاضی عبدالقدیر خاموش نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ساتھ بارڈر پر ایرانی فورسز کی بلااشتعال گولہ باری اور سرحدی خلاف ورزیوں کا نوٹس نہ لینا کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔ اب تک دفتر خارجہ اور حکو مت بزدلی کی حدتک خاموش بیٹھی ہے۔ جیسے انہیں سانپ سونگھ گیا ہو۔

کونسل کی کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں قاضی عبدالقدیر خاموش نے ایرانی دراندازی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ایران کے سفیر کو طلب کرکے ملک بدرکیا جائے اورسرحدی خلاف ورزی کا بھرپور جوا ب بھی دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاک ایرا ن دوستی کے نعرے لگانے والوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیں کہ ہمسایہ ملک کس طرح پاکستا ن کو عدم استحکام سے دوچار کررہا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ متعدد بار ایران نے پاکستان کی جغرافیائی حدود کی خلاف ورزی کی ۔اس کا ایسا جوابدیا جانا چاہیئے کہ دوبارہ اسے جرات نہ ہو۔ قاضی عبدالقدیر خاموش نے کہا کہ جس تسلسل کے ساتھ ایرا ن پاکستا ن کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ لگتا ہے انڈیا ،ایرا ن اور اسرائیل کے اتحاد کا ایجنڈا پاکستا ن کا عدم استحکا م اوراسے عسکری طور پر کمزور کر نا ہے کہ وہ عالم اسلا م کی امیدوں کا مرکز نہ رہے۔

اور پاکستا ن میں رہ کر ایرانی ترانے بلند کر نے والوں کی بھی آنکھیں کھل جانی چاہیں کہ وہ مسلسل پاکستا ن کی حدود کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاک فوج کو ایرانی دراندازی کا ایسا جوا ب دینا چاہیے کہ اسے معلوم ہوجائے کہ پاکستان لبنان، یمن، شام، عراق اور بحرین نہیں کہ جہاں اس کی فوجیں داخل ہوکر ان ممالک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کریں ۔ پاکستا ن نے ہمیشہ دوسرے ممالک کا احترام کیا ہے اور اس کے جوا ب میں اپنی سرحدوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنانا جانتا ہے ۔`