حکومت کی جانب سے بینکوں سے پیسے نکلوانے پر عائد کیے گئے ٹیکس نے بینکنگ سیکٹر کو شدید خطرات سے لاحق کردیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 3 جولائی 2015 23:10

حکومت کی جانب سے بینکوں سے پیسے نکلوانے پر عائد کیے گئے ٹیکس نے بینکنگ ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 3 جولائی 2015 ء) حکومت کی جانب سے بینکوں سے پیسے نکلوائے جانے پر عائد کیے گئے ٹیکس نے بینکنگ سیکٹر کو شدید خطرات سے لاحق کردیاہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے بینکوں سے 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر ہر ٹرانزیکشن پر 0۔6 فیصد ٹیکس عائد کیے جانے پر بینکنگ سیکٹر کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑگیا ہے۔

حکومت کی جانب سے عائد کیے گئے پر چھوٹ صرف ان افراد یا کمپنیوں کو ملے گی جو اپنےٹیکس رجسٹریشن کی تفصیلات بینک کو فراہم کریں گے۔ تاہم حکومت کی جانب سے ٹیکس تو عائد کردیا گیا لیکن اس حوالے سے بینکوں کے سسٹم کو اپ گریڈ نہیں کیا گیا جس کے باعث پبلک لیمیٹڈ کمپنیاں جن پر یہ ٹیکس عائد نہیں ہوتا ان کی ہر ٹرانزیکشن پر بھی اس ٹیکس کی کٹوتی ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

اس صورتحال کے باعث لوگوں نے اپنا سرمایہ بینکوں سے نکلوانا شروع کردیا ہے جس کے باعث بینکوں کو شدید نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری جانب ملک کے کاروباری طبقے نے اس ٹیکس کے نفاذ کو کاروباری طبقے کامعاشی قتل قرار دیتے ہوئے اس کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔ اس ساری صورتحال نے بینکنگ سیکٹر کو شدید خطرات لاحق کردیے ہیں اور بینکنگ سیکٹر کو اس ٹیکس کے نفاذ کے باعث ہونے والے نقصان نے سخت فیصلے لینے پر مجبور کردیا ہے۔

بینکنگ سیکٹر کے متعدد نجی بینکوں نے اس ساری صورتحال کے باعث پاکستان میں اپنے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بینکنگ سیکٹر کے متعدد نجی بینکوں کے اس اقدام سے پاکستان کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنا پڑے گا جبکہ بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے بھی بدظن کرے گا۔