بدھوں کی روہیگین مسلمانوں کیخلاف کاروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں، ان کاروائیوں سے ہونیوالی اموات اور مسلم حکمرانوں کی اس پر خاموشی قابل افسوس ہے ، پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک روہنگیا مسلمانوں کا معاملہ بین الاقوامی فورم پر اٹھائیں

امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان کی روہنگیا کے مسلمانوں کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں بات چیت

منگل 14 جولائی 2015 19:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 جولائی۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ برمی حکومت کی پشت پناہی اور سرپرستی میں بدھوں کے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کاروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ان کاروائیوں کے نتیجے میں ہونے والی اموات اور مسلم حکمرانوں کی اس پر خاموشی قابل افسوس ہے۔ پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک برما کے صوبے اراکان سے ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کا معاملہ بین الاقوامی فورم پر اٹھائیں۔

روہنگیا مسلمان مخیر حضرات کی امداد کے منتظر ہیں۔ وہ منگل کو یہاں المرکز اسلامی میں برما کے صوبے اراکان کے روہنگیا مسلمانوں کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں بات چیت کررہے تھے ۔ وفد کی قیادت نور حسین اراکانی کررہے تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان، جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر صابر حسین اعوان، سیکرٹری جنرل خالد وقاص چمکنی، حافظ حشمت خان، مولانا حنیف اﷲ اور حمد اﷲ جان بڈھنی بھی موجود تھے۔

وفد نے امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان کو روہنگیا مسلمانوں کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وفد نے بتایا کہ بدھوں نے برمی حکومت کی سرپرستی میں ہزاروں مسلمان بچوں خواتین اور بوڑھوں کو شہید کردیا ہے جبکہ ان کے مظالم سے تنگ آکر لاکھوں افراد ہجرت پر مجبور ہوئے ہیں۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے وفد کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی نے پہلے بھی روہنگیا مسلمانوں کے حق کے لئے آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی ہر فورم پر مظلوم مسلمانوں کے حق کے لئے آواز اٹھائے گی۔

پروفیسر محمد ابراہیم خان نے پاکستانی حکومت اور عالمی برادری سے اپیل کی بین الاقوامی رائے عامہ برمی حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ برما کے صوبے اراکان کے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کو فوری طور پر روکے ۔ بے گھر افراد اور ملک سے ہجرت کرنے والے ان مظلوم مسلمانوں کو دوبارہ اپنے گھروں میں بسائے۔ انہوں نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کی امداد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔