آئی پی ایل کرپشن کیس کا فیصلہ آنے کے بعد سری نواسن کا عہدہ بھی خطرے میں پڑ گیا

بدھ 15 جولائی 2015 11:48

آئی پی ایل کرپشن کیس کا فیصلہ آنے کے بعد سری نواسن کا عہدہ بھی خطرے میں ..

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جولائی۔2015ء) آئی پی ایل کرپشن کیس کا فیصلہ آنے کے بعد آئی سی سی کے چیئرمین این سری نواسن کا عہدہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔ این سری نواسن نہ صرف چنائی سپر کنگز کے مالک ہیں بلکہ وہ کرپشن سکینڈل سامنے آنے کے وقت بھارتی کرکٹ بورڈ کے بھی سربراہ تھے۔2013 میں راجستھان رائلز کے تین کرکٹرز کی گرفتاری پر سپاٹ فکسنگ اور میچ فکسنگ کا سکینڈل سامنے آیا تو این سری نواسن بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ تھے۔

کرپشن کیس میں اپنی آئی پی ایل فرنچائز چنائی سپر کنگز کا نام سامنے آنے پرمستعفی ہونے کے لئے دباوٴ بڑھا تو انہوں نے فیصلہ آنے تک عہدے سے الگ ہونے کا اعلان کیا۔ کچھ عرصے بعد وہ انتخابات کے ذریعے دوبارہ سے بھارتی بورڈ کی سربراہی کے خواہشمند ہوئے تو سپریم کورٹ آڑے آ گئی۔

(جاری ہے)

سری نواسن بھارتی بورڈ کے سربراہ تو نہ بن سکے لیکن اپنے اثر و رسوخ کی بنا پر آئی سی سی کے چیئرمین بن بیٹھے۔

چنائی سپر کنگز اور گروناتھ میاپن کو سزا سنائے جانے کے بعد سری نواسن اخلاقی طور پر آئی سی سی کا چیئرمین رہنے کا جواز کھو چکے ہیں لیکن جب تک بھارتی کرکٹ بورڈ نہ چاہے، انہیں اس عہدے سے ہٹانا آسان نہیں ہو گا۔ 2013ء میں جب آئی پی ایل میچ فکسنگ اسکینڈل سامنے آیا تو گروناتھ فرنچائز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور چنائی سپر کنگز کے ٹیم پرنسپل بھی تھے۔

ان پر الزام ثابت ہوا کہ انہوں نے نہ صرف آئی پی ایل میچز پر جوا کھیلا بلکہ مختلف ٹیموں کو کھلاڑیوں کے حوالے سے معلومات بھی فراہم کیں داماد جی کے کارناموں کے باعث این سری نواسن کو بھی بھارتی بورڈ کی سربراہی سے ہاتھ دھونا پڑے۔اس سکینڈل میں سامنے آنے والا دوسرا نام بھی کچھ کم اہم نہیں ہے۔راج کندرا، جو بالی ووڈ اداکارہ شلپا شیٹھی کے شوہر نامدار بھی ہیں اور راجستھان رائلز کی ملکیت میں حصہ دار بھی۔

اس کے علاوہ وہ بھارت میں سونے کے بہت بڑے بیوپاری، میٹل ریفائنری کے مالک اور ایک ٹی وی چینل میں شیئر ہولڈربھی ہیں لیکن اتنی دولت بھی انہیں آئی پی ایل میں کرپشن کرنے سے روک نہ پائی۔ راج کندرا اسی راجستھان رائلز کے مالک ہیں جس کے تین کھلاڑیوں کو میچ فکسنگ پر تاحیات پابندی کا سامنا ہے۔