عید قریب آتے ہی مارکیٹوں کی رونقیں بحال ہونا شروع خریداری میں40 فیصد سے زائد کمی

بدھ 15 جولائی 2015 16:50

سانگھڑ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جولائی۔2015ء) عید قریب آتے ہی مارکیٹوں کی رونقیں بحال ہونا شروع خریداری میں40 فیصد سے زائد کمی ، خریداری نہ ہونے کی بڑی وجہ بڑہتی ہوئی مہنگائی ،کپاس کے نرخوں میں کمی اور لوڈشیڈنگ ہے۔ شہریوں کی رائے۔ سانگھڑ شہر میں عید قریب آتے ہی مارکیٹ کی ماند پڑی ہوئی رونقیں بحال ہونا شروع ہوگئی ہیں گذشتہ کئی روز سے عید خریداری نظر نہیں آرہی تھی سانگھڑ ضلع میں عید خریداری کم ہونے کی اہم وجہ بڑہتی ہوئی مہنگائی ہے جبکہ سانگھڑ میں کپاس کی فصل تیار ہونے کے باوجود نرخوں میں کمی کی وجہ سے کاشتکار اور کسان فصلوں پر کئے گئے خرچوں اور قرض اُتارنے کو ترجیح دے رہے ہیں ،بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار میں کمی آنے سے بھی عید کی خریداری متاثر ہوئی ہے ، شہر کے بیشتر مارکیٹوں سعید مارکیٹ ، وحید شاپنگ سینٹر ، حنیف مارکیٹ ، کپڑا مارکیٹ ، چوڑی مارکیٹ میں کئی روز سے عید خریداری نہیں ہورہی تھی اور گاہک بھی نہیں آرہے تھے مگر عید قریب آتے ہی مارکیٹوں میں گہماگہمی بڑھ رہی ہے مگر خریداری تاحال گذشتہ برسوں سے کم ہی نظر آرہی ہے ۔

(جاری ہے)

کپڑوں اورجوتوں کے نرخوں میں اضافہ ہوا ہے اور بچوں کے ریڈی میڈ کپڑے 250سے 1000 تک فروخت کئے جارہے ہیں جبکہ بڑوں کے 700 سو روپے سے4000 تک کپڑے کاجوڑا ملتا ہے جبکہ جوتوں کے نرخ بھی بڑھ رہے ہیں عام کمپنیوں کے جوتے 250سے 700 تک ملتے ہیں جبکہ نامور کمپنیوں کے جوتے 1200 سے 3 سے 4 ہزار کو جوڑا ملتا ہے ،عید کی خریداری کم ہونے پر کاشتکاروں دین محمد وسان ،محمد ظفر منگریو ، محمد مراد سریوال ، سونو خان منگریو نے کہا کہ سانگھڑ میں کپاس کی کاشت 3 لاکھ ایکڑ سے زائد پر کاشت کی گئی ہے جس پر ایک بڑی رقم کھاد او رادویات پر خرچ کئے ہیں مگر اس برس کپاس کے نرخ 2 ہزار روپے ہیں اس سے زمین پر کیا گیا خرچہ ہی پورا نہیں ہوتا اس لئے عید خریداری نہیں کرپائیں گے گاؤں دیہاتوں میں بسنے والے کاشتکار اور ہاریوں کو اپنا پیٹ پالنا مشکل ہے تو بچوں کے لئے کہاں سے عید کی خریداری کریں ۔

ایک دکاندار آصف قریشی نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جولائی۔2015ء کے نمائندہ کو بتایا کہ پہلے رمضان کے آغاز سے ہی مارکیٹوں میں بھیڑ لگ جاتی تھی اور خریداری بھی اچھی ہوتی تھی مگر اس سال رمضان کے پورے مہینے میں اکا دُکا گاہک ہی نظر آ رہے ہیں اور لوگوں کی قوت خرید بھی پہلے سے کم ہوگئی ہے اور لوڈشیڈنگ کے باعث بھی شہری اور دکاندار پریشان ہیں۔

متعلقہ عنوان :