حکومت اور متعلقہ اداروں کی غفلت کے باعث عید الفطر پر اسلحہ نما کھلونوں کی ریکارڈ فروخت

بچے کھلونا نما اسلحے کی تمام اقسام ہاتھوں میں اٹھائے گلی محلوں اور چھتوں کے اوپر چڑھ کر ایک دوسرے کو نشانہ بناتے رہے بچوں میں کھلونا نما اسلحے کا بڑھتا ہوا رجحان انتہائی خطرناک ہے ،حکومت ایسے کھلونوں پر فی الفور پابندی عائد کرے‘ ماہرین

پیر 20 جولائی 2015 15:02

حکومت اور متعلقہ اداروں کی غفلت کے باعث عید الفطر پر اسلحہ نما کھلونوں ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 جولائی۔2015ء ) حکومت اور متعلقہ اداروں کی غفلت کے باعث امسال عید الفطر پر اسلحہ نما کھلونوں کی ریکارڈ فروخت دیکھی گئی ،بچے کھلونا نما اسلحے کی تمام اقسام ہاتھوں میں اٹھائے گلی محلوں اور چھتوں کے اوپر چڑھ کر ایک دوسرے کو نشانہ بناتے رہے ، ماہرین نے بچوں میں بڑھتے ہوئے اس رجحان کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے حکومت سے ایسے کھلونوں پر فی الفور پابندی کامطالبہ کیا ہے۔

شاہ عالم مارکیٹ میں کھلونوں کا کاروبار کرنے والے ایک بڑے تاجر سے جب مختلف کھلونوں کی فروخت کی شرح معلوم کی گئی تو بتایا گیا کہ امسال عید الفطر پر دیگر کھلونوں کی نسبت مختلف اقسام کے اسلحہ نما کھلونوں کی فروخت 80سے 90فیصد کے درمیان رہی جس پر وہ خود حیران ہیں ۔

(جاری ہے)

اس تاجر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ڈراموں، فلموں اور میں صرف اسلحہ دکھایا جاتا ہے اور جب عید الفطر کے دنوں میں بچوں کو سٹالز پر دیگر کھلونوں کی بجائے اسلحہ نما کھلونے نظر آئیں گے تو وہ یہی کھلونے خریدیں گے ۔

کھلونا ہتھیاروں میں فروخت ہونے والی مصنوعات میں ٹی ٹی پستول، ریوالور، مازر، کلاشنکوف، ایم پی فائیو، ایس ایم جی، ایل ایم جی، رپیٹر اور دیگر ہتھیار شامل تھے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ چھوٹی عمر میں ایک دوسرے پر گولیوں سے نشانہ بنانے سے مستقبل میں بچوں کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب کرسکتے ہیں،ایسے کھلونوں سے بچوں میں شدت پسندانہ سوچ ترویج پاتی ہے لیکن حکومت او رمتعلقہ اداروں کی طرف سے غفلت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے ۔بہت سے ممالک میں ایسے کھلونوں کے استعمال پر مکمل پابندی ہے اس لئے حکومت کو یہاں بھی ایسے کھلونوں ں پر فی الفور پابندی عائد کر دینی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :