پاکستانی کھلاڑی سکیورٹی خدشات کے باعث ممبئی ‘ پونے میں ہونیوالے میچز میں حصہ نہیں لے سکیں گے

پیر 20 جولائی 2015 15:06

پاکستانی کھلاڑی سکیورٹی خدشات کے باعث ممبئی ‘ پونے میں ہونیوالے میچز ..

کولکتہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 جولائی۔2015ء ) بھارت میں ہونے والی پروفیشنل کبڈی لیگ 2015 کے ساتھ معاہدہ کرنے والے دو پاکستانی کھلاڑی سکیورٹی خدشات کے باعث ریاست مہاراشٹر کے شہروں ممبئی اور پونے میں ہونے والے کسی میچ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔پرو کبڈی 2015 کے منتظمین مشعل اسپورٹس نے ایک تحریری بیان میں میڈیا کو بتایا کہ ان کی تنظیم پاکستانی کھلاڑیوں کو ممبئی اور پونے میں ہونے والے میچوں میں نہیں کھلائے گی۔

منتظمین کے مطابق یہ اقدام سکیورٹی خدشات اور اور ٹورنامنٹ کی کامیابی کے لیے اٹھایا گیا ہے ۔ تاہم انہوں نے وضاحت نہیں کی کہ دراصل کس قسم کے سکیورٹی خدشات لاحق ہیں۔مشعل اسپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ امیچور کبڈی فیڈریشن آف انڈیا اور انٹرنیشنل کبڈی فیڈریشن کی مشاورت سے کیا گیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ یہ اقدام ایک ایسے وقت سامنے آیا جب مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والی ہندوستان کی بائیں بازو کی شدت پسند تنظیم شیو سینا نے ٹورنامنٹ میں پاکستان کی شمولیت کے خلاف احتجاج کیا ۔

رواں برس دونوں پاکستانی کھلاڑیوں نے پٹنہ فرنچائز کی پٹنہ پائیرٹس کے ساتھ معاہدہ کر رکھا تھا جن میں سے پاکستانی ٹیم کے اہم رکن وسیم سجاد نے 2014 کے افتتاحی سیشن سے اپنا ڈیبیو کیا تھا۔رواں سیزن پٹنہ فرنچائز کے لیے ایک اور پاکستانی کھلاڑی ناصر علی ہیں جن کا پرو کبڈی لیگ میں ڈیبیو ہونا ہے تاہم وہ پیر کے روز ممبئی میں ہونے والے میچ میں ڈیبیو نہ کر پائے اور انہیں اپنی ٹیم کے دوسرے میچ کا انتظار کرنا پڑے گا جو کولکتہ میں بنگالورو بلز کے ساتھ ہوگا۔

پونے ٹیم کے ڈائریکٹر کیلاش کندپال کا کہنا ہے کہ دونوں پاکستانی کھلاڑی بہت اچھیہوں گے یہی وجہ ہے کہ انہیں لیگ میں شامل کیا گیا۔کیلاش کا مزید کہنا تھا کہ اگر وہ باہر بھی رہتے ہیں تب بھی ان کا پٹنہ بینچ بہت مضبوط ہے۔کبڈی لیگ میں جاپان، جنوبی کوریا، کینیا، نیپال، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے ٹاپ انٹرنیشنل کھلاڑی شرکت کررہے ہیں۔ٹورنامنٹ کے دوسرے سیزن کا آغاز ہفتے کو ہوگیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :