مشن تولیے کی تلاش۔ پولیس کو گواہوں کی تلاش

Fahad Shabbir فہد شبیر پیر 20 جولائی 2015 22:56

مشن تولیے کی تلاش۔ پولیس کو گواہوں کی تلاش

نارتھ امبریا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20جولائی۔2015ء)سوشل میڈیا کے عام ہونے کے بعد پولیس نے بھی عوام سے رابطے کے لیے اس پلیٹ فارم کا استعمال شروع کر دیا ہے۔بعض دفعہ تو پولیس والے عوام کے ساتھ ایسے جرائم شیئر کرتے ہیں کہ پوسٹ پڑھ کر ہنسی آئے۔اب ایک پولیس سٹیشن نے ساحل پر تولیوں کی چوری کی واردات کے گواہوں سے سامنے آنے کی اپیل کی ہے۔

برطانیہ میں نارتھ امبریا پولیس نے جب ساحل سمندر پر چوری ہونے والے تولیوں کے گوہوں کے سامنے آنے کی پوسٹ لگائی تو پولیس سٹیشن کو سینکڑوں فالورر کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔پولیس کی پوسٹ بہت تیزی سے وائرل بھی ہوگئی۔ ہزاروں لوگوں نے اسے شیئر کیا۔ اس پوسٹ کے سامنے آنے کے بعد بہت سے سوالات نے جنم لیا ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ پولیس نے یہ پوسٹ مذاق میں لگائی ہے۔

(جاری ہے)

کچھ کہتےہیں کہ پولیس اسٹیشن کا اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے۔ پوسٹ پر ایک صارف نے کمنٹ کیا کہ مجھے یقین نہیں آتا پولیس ایسی پوسٹ بھی کر سکتی ہے۔ایک صارف نے کمنٹ کیا کہ کیا مذاق ہے؟ ساحل سمندر پر چوری ہونے والے تولیوں کی قیمت انٹرنیٹ پر اس پوسٹ کرنے کی لاگت سے آدھی ہوگی۔ ایک شخص نے تو حد کر دی۔ اُس نے پولیس کی پوسٹ کا مذاق اڑاتے ہوئے فیس بک پر ایک پیج بنایا جس میں تولیے ڈھونڈنے میں مدد دینے کی اپیل کی گئی تھی۔