چترال ، کابل اور دریائے سندھ میں پانی کی بڑھتی سطح نے بڑے خطرے کی گھنٹی بجا دی

منگل 21 جولائی 2015 11:26

چترال ، کابل اور دریائے سندھ میں پانی کی بڑھتی سطح نے بڑے خطرے کی گھنٹی ..

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جولائی2015ء) چترال میں تباہی کے بعد دریائے چترال کا سیلابی ریلا دریائے کابل کی جانب بڑھ رہا ہے، اٹک کے مقام پر یہ ریلا دریائے سندھ میں داخل ہو جائے گا، پانی کی بلند ہوتی سطح نے بڑے خطرے کی گھنٹی بھی بجا دی ، بارشوں اور سیلاب کے باعث تربیلا اور منگلا ڈیم بھی بھر گئے۔ چترال میں تباہی مچانے کے بعد تیزی سے دریائے کابل کی جانب بڑھ رہا ہے، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر اس وقت پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 11 ہزار کیوسک ہے ۔

دونوں دریا اٹک میں ایک ہونگے جس کے بعد بڑا ریلا دریائے سندھ میں داخل ہو جائے گا اور وہاں پانی کا موجودہ 4 لاکھ 41 ہزار کیوسک کا بہاؤ مزید بپھر جائے گا ۔ دوسری طرف چترال ، کابل اور دریائے سندھ میں پانی کی موجودہ صورتحال نے بڑے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے ۔

(جاری ہے)

دریائے سندھ کے راستے میں آنے والے پنجاب اور سندھ کے علاقوں میں بڑی تباہی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔

سیلاب کی اطلاع دینے والے مرکز کے مطابق اس وقت دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 55 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 15ہزار کیوسک ہے ۔ کالا باغ کے مقام پر آمد 4 لاکھ 55 ہزار اور اخراج 4 لاکھ 37 ہزار کیوسک ہے ۔ تونسہ کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 28 اور اخراج 3 لاکھ 5 ہزار کیوسک جبکہ گدو کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 53ہزار اور اخراج 3 لاکھ 24 ہزار کیوسک ہے ، پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ بھی ہو رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :