الطاف حسین تین بار بھوک ہڑتال کر چکے ہیں ‘ رپورٹ

منگل 21 جولائی 2015 14:58

الطاف حسین تین بار بھوک ہڑتال کر چکے ہیں ‘ رپورٹ

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 جولائی۔2015ء ) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین تین بار بھوک ہڑتال کر چکے ہیں ۔ایک رپورٹ کے مطابق الطاف حسین کی طرف سے پہلی بھوک ہڑتال آل پاکستان مہاجر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے قیام سے قبل 1974 میں کی گئی تھی۔اس وقت الطاف حسین کی عمر 21 سال تھی اور وہ جامعہ کراچی میں شعبہ بی فارمیسی میں داخلہ لینے کے لیے مہم چلا رہے تھے۔

الطاف حسین نے اس وقت یونیورسٹی کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ طالبہ کو بی ایس سی کی بنیاد پر داخلہ دیا جائے۔اس بھوک ہڑتال کے بعد الطاف حسین جامعہ کراچی کے شعبہ بی فارمیسی میں داخلہ لینے میں کامیاب ہو گئے تھے۔خیال رہے الطاف حسین نے اے پی ایم ایس او 1978 اور مہاجر قومی موومنٹ 1984 میں تشکیل دی تھی۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے دوسری مرتبہ بھوک ہڑتال 1990 میں کی تھی جب سندھ میں مبینہ طور پر ان کی جماعت مہاجر قومی موومنٹ کو پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا تھا۔

الطاف حسین نے صوبائی حکومت کے خلاف 6 روز تک نائن زیرو پر بھوک ہڑتال کی تھی۔8 اپریل سے 14 اپریل 1990 کو الطاف حسین کی بھوک ہڑتال کے دوران مہاجر قومی موومنٹ کے سیکڑوں کارکنوں نے بھی نائن زیرو کے باہر بھوک ہڑتال کی تھی جن میں متعدد کو طبیعت خراب ہونے پر اسپتالوں میں بھی منتقل کیا گیا تھا۔الطاف حسین کی بھوک ہڑتال کے دوران اس وقت کے اپوزیشن لیڈر میاں نواز شریف 9 اپریل کو ان سے ملاقات کے لیے آئے تھے جس کے بعد وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی آئینی حیثیت کو 11اپریل کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا تھا۔

14 اپریل کو سندھ کے گورنز فخر الدین جی ابراہیم نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو شربت پلا کر بھوک ہڑتال ختم کروائی تھی۔فخر الدین جی ابراہیم نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی جس پر انہوں نے بھوک ہڑتال ختم کی۔بعد ازاں 1992 میں سندھ میں آپریشن شروع ہونے پر الطاف حسین نے خود ساختہ طور پر لندن میں جلا وطنی اختیاد کر لی تھی جہاں وہ گزشتہ 23 سال سے مقیم ہیں۔

الطاف حسین نے تیسری بار بھوک ہڑتال لندن میں1998میں پیپلز پارٹی کی ہی حکومت میں کی تھی جب ان کے بھائی 65 سالہ ناصر حسین اور 28 سالہ بھتیجے عارف حسین کی کراچی میں ہلاکت ہوئی تھی۔ناصر حسین اور عارف حسین کی لاشیں 9 دسمبر 1995 کو گڈاپ سے ملی تھیں۔اس بھوک ہڑتال میں ایم کیو ایم کے کراچی سے منتخب ہونے والے اراکین پارلیمان نے بھی شرکت کی تھی۔الطاف حسین نے اب تین روز قبل چوتھی بار بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہیلیکن ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے الطاف حسین سے ان کا تا دم مرگ بھوک ہڑتال کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔