دریائے سندھ میں پانی کی سطح بڑھنے سے مزید کئی دیہات زیرآب

بدھ 22 جولائی 2015 15:05

گھوٹکی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 جولائی۔2015ء) دریائے سندھ میں پانی کی سطح بڑھنے سے بالائی سندھ کے مزید کئی دیہات زیر آب آگئے جبکہ ضلع گھوٹکی کے حفاظتی بندوں پر پانی کا دباوٴ بڑھنے سے قادر پور اور شینک بند حساس قرار دے دیا گیا۔ ۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویڑن کے مطابق دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے،نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کا بہاوٴ 96 ہزار 900 جب کہ ورسک کے مقام پر پانی کا اخراج 45 ہزارکیوسک ریکارڈ کیا جارہا ہے، دریائے پنجگوڑہ اوردریائے سوات خیالی اوردریائے ادیزئی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

دریائے سندھ میں خیرآباد اٹک کے مقام پر پانی کی سطح میں معمولی اضافہ دیکھا جارہا ہے اور پانی کا بہاوٴ 96 ہزار 900 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ تربیلا، گڈو اورسکھر کے مقام پر نچلے جب کہ کالاباغ، چشمہ اور تونسہ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔دوسری جانب دریائے سندھ میں پانی میں بہاوٴ میں اضافے کے ساتھ سندھ کے ضلع گھوٹکی اورکشمورکے مزید درجنوں دیہات زیرآب آگئے ہیں۔

ضلع گھوٹکی کے حفاظتی بندوں پر پانی کا دباوٴ بڑھنے لگا ہے جس کی وجہ سے انتظامیہ نے قادرپوراور شینک بند کو حساس قرار دے دیا ہے۔ اوباڑو اور گھوٹکی کے کچے کا بیشتر علاقہ زیرآب آنے سے ہزاروں ایکڑ پر کاشت گنے، کپاس اور مٹر کی فصل تباہ ہوگئی ہے ، اس کے علاوہ بڈانی کے 25، درانی مہر کے 20، اور غوث پور کے 10 گاوٴں زیرآب اگئے ہیں، سیلابی پانی بڑھنے سے کچے کے مزید کئی دیہات زیرآب آنے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :