ملک بھر میں آنے والے سیلاب نے گلگت بلتستان کے 5اضلاع ‘جنوبی پنجاب اور اندرون سندھ تباہی پھیلا دی

بدھ 22 جولائی 2015 15:54

لیہ/ سکردو/ سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 جولائی۔2015ء) ملک بھر میں جاری بارشوں اور سیلاب کے باعث گلگت بلتستان کے پانچ اضلاع سمیت جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میں زبردست تباہی ہوئی ہے۔ تندوتیز اوربے رحم موجیں سینکڑوں گھروں، سڑکوں اور رابطہ پلوں کو بہا کر لے گئی ہیں۔گلگت بلتستان میں مکئی اور چارے کی فصلیں مکمل برباد ہو گئی ہیں۔ اسی طرح خوبانی، چیری اور بادام کے باغات اجڑ گئے ہیں۔

طوفانی لہروں نے سب کچھ ملیا میٹ کر کے رکھ دیا ہے۔ گلگت سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے رابطہ پل بہہ جانے کے بعدبیسیوں دیہاتوں کا زمینی رابطہ کٹ گیا ہے۔ سینکڑوں ایکڑ رقبے پر خوبانی اور سیب کے باغات تباہ ہوگئے ہیں۔ وادی شگر کے گاوٴں وزیرپور میں گلیشیئر سے بنی جھیل ٹوٹنے سے پانی آبادی میں داخل ہوگیا۔

(جاری ہے)

گلگت سکردو روڈ بھی سیلابی ریلے کی زد میں آگئی۔

چترال میں دروش ، گرم چشمہ ، کوراغ ، بونی اور مستوج میں گرے ہوئے گھر عمارتیں ، تباہی اور بربادی کی داستان سنا رہی ہیں ، دیامر ، ہنزہ نگر میں بھی سڑکیں شدید متاثر ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کے جوان متاثرین کی امداد کے لیے ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے رضاکار بھی موٹر بوٹس کے ذریعے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔

لیہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق دریائے سندھ نے مزید سیکڑوں آبادیوں کو لپیٹ میں لے لیاہے۔چشمہ سے سکھر تک دریائے سندھ کے قریبی سیکڑوں دیہات زیر آب اور ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں دریا برد ہو چکی ہیں۔ لیہ کے ڈیڑھ سو سکولوں میں ہر طرف سیلابی پانی نظر آ رہا ہے۔ ضلع مظفر گڑھ میں علی پور اور کوٹ ادو کے مزید ستر دیہات میں پانی داخل ہو چکا ہے جبکہ مزید ہزاروں ایکٹر پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو چکی ہیں ، متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔ کندیاں میں دریائے سندھ میں طغیانی سے علووالی کے قریب زیر تعمیر بند ٹھاٹھیں مارتے ہوئے پانی میں بہہ گیا۔

متعلقہ عنوان :