سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے رہنما روٴف صدیقی کی عبوری ضمانت منظور کرلی

بدھ 22 جولائی 2015 19:14

سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے رہنما روٴف صدیقی کی عبوری ضمانت منظور ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 جولائی۔2015ء) سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس مظہر علی کی ڈبل بینچ میں سابق وزیرِ داخلہ اور رکنِ سندھ اسمبلی رؤف صدیقی کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آرز کے خلاف رؤف صدیقی کی درخواست کی سماعت کی گئی۔ اس موقع پر رؤف صدیقی نے ان پرسنل جسٹس مظہر علی کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایک کے بعد ایک ایف آئی آر مختلف تھانوں میں ‘ایک ہی وقت میں مسلسل کاٹی گئی ہیں۔

دہشت گردی کی دفعات وفاقی اور صوبائی حکومت ہی کٹواسکتی ہے؛ یہاں ہر قانون کی دھجیاں اُڑائی گئی ہیں کیونکہ میرے خلاف ایف آئی آرز فرد کی جانب سے کٹوائی گئی ہیں۔ رؤف صدیقی نے عدالت سے استدعا کی کہ ان جھوٹی اور بد نیتی پر مشتمل ایف آئی آرز کو ختم کیا جائے۔انہوں نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ عجیب و غریب منطق ہے کہ سننے اور تالیاں بجانے پر دہشت گردی کی دفعات لگا دی گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ مجھ میں یہ کرامت نہیں کہ بولنے والے کا اگلا جملہ کیا ہو گا۔مجھے نہیں پتہ کہ آپ کا بھی اگلا جملہ کیا ہوگا ۔تالیاں بجانے پر دہشت گردی کے الزام کے بجائے یہ بے ہودہ الزام ضرور عائد کیا جاسکتا ہے کہ رؤف صدیقی مرد نہیں خواجہ سرا ہے ۔اس پر عدالت زعفرانِ زار بن گئی ۔رؤف صدیقی نے عدالت کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اس سے قبل سابق وزیرِ داخلہ کی نہ صرف ضمانتیں منظور کی گئیں ‘بلکہ عدالت کے حکم کے بغیر گرفتار کرنے سے بھی منع کر دیا گیا تھا اور رینجرز کی دس دس موبائلیں بھی ان کی پروٹیکشن کیلئے دی گئی تھیں ۔

جبکہ میں خود وزیرِ داخلہ رہ چکا ہوں اور آج میں عدالت سے تحفظ اور انصاف مانگ رہا ہوں۔ اس موقع پر عدالت نے رؤف صدیقی کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے آئی جی سندھ کوحکم دیا کہ 29 جولائی کو رؤف صدیقی کے خلاف درج ہونے والی تمام ایف آئی آرز کامکمل ریکارڈ اور رپورٹس پیش کریں ۔

متعلقہ عنوان :