بڑھاپے میں بھولنے کی بیماری کا شکار افرادکے لئے دوا تیار

جمعرات 23 جولائی 2015 13:00

بڑھاپے میں بھولنے کی بیماری کا شکار افرادکے لئے دوا تیار

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 جولائی۔2015ء) بڑھاپے میں جب انسان کئی بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے تب اس کی یادداشت بھی کمزور پڑنے لگتی ہے اور اکثر لوگ بھول جانے کی بیماری کا شکار ہوجاتے ہیں لیکن اب ایسے افراد کے لیے خوشخبری ہے کہ امریکہ میں ایسی دوا تیار کرلی گئی ہے جس سے بڑھاپے میں بھی یادداشت تیز اور دیر تک کام کرتی ہے۔دواز ساز امریکی کمپنی کے مطابق اس دوا سے بھول جانے والی بیماری الزائمرسے ذہن کے متاثرہونے کا عمل 3 گنا تک کم ہوجاتا ہے جس سے اس بات کی امید ہو چلی ہے کہ عمر رسیدہ افراد زیادہ بہتر یاداشت کے ساتھ زیادہ طویل عرصے تک ایک اچھی اور خوشگوار زندگی گزار سکیں گے۔

کمپنی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ عمر کے بڑھنے کے ساتھ جب الزائمر کی بیماری جنم لیتی ہے تو دماغ کے سیل تیزی سے مرنے لگتے ہیں اور اس کو روکنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے لیکن اس نئی دوا (سولین زماب) سے سیل کے تیزی سے مرنے کے عمل کو روکنے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

طبی ماہرین کا کہنا ہے اس وقت اس بیماری کے خلاف موٴثر ترین دوا ایری سیپٹ صرف الزائمر کی علامات پر قابو پانے میں مفید ہے جب کہ الزائمر کے دوران نئی دوا دماغی سیل کو مارنے والی پروٹین ”ایمی لائیڈ“ پر حملہ کر کے اسے کمزور کردے گی کیونکہ ایمی لائیڈ دماغ کے نرو سیل کے درمیان جنم لیتا ہے اور تیزی سے دماغ کے سیل کو تباہ کردیتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق یہ نئی دوا الزائمر اور ڈائی مینشیا کے خلاف کی جانے والے ایک طویل تحقیق کے نتیجے میں بنی جس دوران 2012 میں اس کا ایک بار 18 ماہ تک ٹرائل بھی کیا گیا جو ناکام رہا تھا لیکن اس پر کام جاری رہا اور اب تیار کی گئی دوا کی آزمائش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس سے الزائمر میں 34 فیصد تک کمی کی جا سکتی ہے۔ دوا سازکمپنی کے مطابق اب تک ایک ہزار الزائمر کے مریضوں پر یہ دوا آئندہ 2 سال تک آزمائش کے طور پر استعمال کی جائے گی جس کے بعد اسے مارکیٹ میں لایا جا سکے گا۔