گیس کی قیمتوں میں اضافے کی کوئی سمری وزیراعظم کو نہیں بھجوائی گئی،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل کو سیکرٹری پٹرولیم کی بریفنگ

تیل و گیس کی پیداوار والے علاقوں میں مقامی لوگوں کو نوکریاں دی جائیں ، رکھنی آئل فیلڈ سے برطرف ملازمین کو فوری بحال کیا جائے، قائمہ کمیٹی کی سفار ش سندھ ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں آئل کمپنیوں کی پروڈکشن بونس کارپوریٹ سماجی ذمہ داری فنڈز اور دس فیصد رائلٹی مقامی اضلاع میں خرچ کرنے کے حوالے سے دو ذیلی کمیٹیاں تشکیل

جمعرات 23 جولائی 2015 20:35

گیس کی قیمتوں میں اضافے کی کوئی سمری وزیراعظم کو نہیں بھجوائی گئی،قومی ..

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 جولائی۔2015ء ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل کے اجلاس میں سیکرٹری پٹرولیم ارشد مرزا نے کہا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی کوئی سمری وزیراعظم کو نہیں بھجوائی گئی ، قائمہ کمیٹی نے سفارش کی کہ تیل و گیس کی پیداوار والے علاقوں میں مقامی لوگوں کو نوکریاں دی جائیں ، رکھنی آئل فیلڈ سے نکالے مقامی ملامین کو فوری طور پر بحال کیا جائے ، صوبہ سندھ ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں آئل کمپنیوں کی جانب سے پروڈکشن بونس کارپوریٹ سماجی ذمہ داری فنڈز اور دس فیصد رائلٹی مقامی اضلاع میں خرچ کرنے کے حوالے سے اکرم خان درانی اور مہرعلی گوہر کی زیر صدارت دو ذیلی کمیٹیاں تشکیل دیدیں ۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل کا اجلاس چیئرمین چوہدری بلال ورک کی زری سدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ کے سینئر جی ایم فراہد نذیر بھٹی نے کمپنی کی کارکردگی کے بارے میں ارکان کو بریفنگ دی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کمپنی ادا شدہ سرمایہ 25 کروڑ روپے جبکہ شیئرکپٹل 5 ارب روپے ہے ، کنپی نے 2013-14ء مین شیئرہولڈرز اور ملازمین میں 14 ارب 50 کروڑ روپے منافع تقسیم کیا ، اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رکن نواب وسان کا کہنا تھا کہ آئل اینڈ گیس کمپنیاں اربوں روپے کما رہی ہیں جبکہ مقامی لوگوں کو محروم رکھا ہوا ہے ، اگر کوئی نواب اکبر بگٹی کی طرح ڈنڈا پکڑ لے تو سب سیدھے ہوجاتے ہیں ، تحریک انصاف کے شہریار آفریدی نے کہا کہ کوہات میں آئل اینڈ گیس کمپنیاں مقامی ایم این ایز و ایم پی ایز کو خاطر میں نہیں لاتیں ، آئندہ ہفتے مول کمپنی کے دفاتر بند کراؤں گا ، نواب وسان نے نکتہ اعتراض پر چوہدری بلال ورک نے کہا کہ چھ ماہ قبل دو ذیلی کمیٹیاں علی گوہر مہر اور اکرم خان درانی کی سربراہی میں بنائی گئی تھیں جبکہ دونوں ذیلی کمیٹیاں تین ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش نہیں کرسکیں جس پر نواب وسان نے کہا کہ آپ وزارت پٹرولیم کی حمایت کررہے ہیں جس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی نے مذکورہ بالا دونوں ذیلی کمیٹیوں کی مدت میں مزید تین ماہ کی توسیع کردی اور کہا کہ اگر کسی آفیسر نے ذیلی کمیٹیوں کے کام میں رکاوٹ ڈالی تو یہ ناقابل برداشت ہوگا علاوہ ازیں ڈی جی پی سی سعید اﷲ شاہ نے ارکان قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان میں اب تک تیل و گیس کی تلاش کیلئے کھودے گئے 33 فیصد کنویں کامیاب ہوئے جو کہ قابل اطمینان ہے ، ارکان کمیٹی کے سوالوں کے جواب میں سیکرٹری پٹرولیم ارشد مرزا نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی کوئی سمری وزیراعظم کو نہیں بھجوائی گئی ، قائمہ کمیٹی نے وزارت پٹرولیم کو سارش کی کہ تیل و گیس کی تلاش والے علاقوں میں ملازمتوں پر مقامی افراد کو ترجیح دی جائے جبکہ رکھنی آئل فیلڈ سے نکالے گئے مقامی افراد کو نوکریوں پر بحال کیا جائے