سعودی عرب: جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات میں اضافہ

جمعہ 24 جولائی 2015 16:53

سعودی عرب: جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات میں اضافہ

جدّہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جولائی2015ء) سعودی عرب کے 18 برس سے 48 برس کی عمروں کے افراد کے ایک گروپ سے کیے گئے سوالات سے انکشاف ہوا ہے کہ سعودی عرب میں جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اس گروپ کے 92 فیصد نے جواب دیا کہ جنسی طور پر ہراساں کیے جانے واقعات کے بڑھنے کی وجہ سخت قوانین کی کمی ہے۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق خواتین کی 27 فیصد تعداد نے جواب دیا کہ انہیں زبانی طور پر ایذارسانی کا نشانہ بنایا گیا۔

جبکہ 26 فیصد خواتین نے کہا کہ انہیں بڑی عمر کے مردوں اور نوجوانوں نے اپنا موبائل فون نمبر دینے کی کوشش کی۔ اس تحقیق کے مطابق 24 فیصد خواتین نے جواب دیا کہ انہیں گندی نظروں سے گھور کر ہراساں کیا گیا، جبکہ 15 فیصد نے بتایا کہ انہیں جسمانی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔

(جاری ہے)

سعودی عرب کی نیشنل فیملی سیفٹی پروگرام کے رکن عبدالرحمان القراش نے مطالبہ کیا ہے کہ شوریٰ کونسل کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافے کو دیکھتے ہوئے سخت قانون نافذ کرنا چاہیے۔

انہوں نے مقامی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’معاشرہ جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے مسائل سے دوچار ہے، اس کی وجہ مجرموں کے خلاف سخت قانون کی کمی ہے۔ اس کے علاوہ اس کی ایک وجہ جرائم کی نوعیت اور تعریف سے ناقص آگاہی بھی ہے۔‘‘ عبدالرحمان القراش نے کہا کہ ہراساں کیے جانے کا ارتکاب عوامی مقامات، کام کرنے کی جگہوں، سڑکوں، ٹرانسپورٹ پر، اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں، ریسٹورنٹ، شاپنگ سینٹر اور گھروں میں غرضیکہ کہیں بھی ہوسکتا ہے۔

‘‘ ہراساں کیے جانے کے واقعات کی کچھ اہم وجوہات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذہبی رکاوٹوں کی عدم موجودگی، خاندان کے اندر جذبات اور تعلق کی کمی، نامناسب انداز میں پرورش، شراب یا منشیات کی لت اور جسمانی یا ذہنی بیماریاں اس کی اہم وجہ ہوسکتی ہیں۔