ملک میں سپاٹ ، میچ فکسنگ پر سزا کے لیے قانون ہی موجود نہیں ،دہلی ٹرائل کورٹ

پیر 27 جولائی 2015 12:00

ملک میں سپاٹ ، میچ فکسنگ پر سزا کے لیے قانون ہی موجود نہیں ،دہلی ٹرائل ..

نئی دہلی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار27جولائی۔2015ء) آئی پی ایل فکسنگ کیس کی سماعت کرنے والی دہلی ٹرائل کورٹ کا کہنا ہے کہ ابھی تک بھارت میں کوئی ایسا قانون ہی نہیں بنا جس میں سپاٹ اور میچ فکسنگ قابل گرفت جرائم میں شمار ہوں ۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل سیشنز جج نینا بنسال کرشنا کا کہنا ہے کہ ایسا ہی ایک کیس 2000ء میں بھی سامنا آیا تھا جس میں سابق کپتان اظہر الدین اور دیگر کے نام لیے گئے تھے، سی بی آئی کی جانب سے ایک پارلیمانی کمیٹی بھی قائم کی گئی تھی جس نے اپنی تحقیقات کے بعد کہا تھا کہ یہ کھلاڑی کسی بھی موجودہ قانون کی خلاف ورزی میں ملوث نہیں پائے گئے اور اب اتنے برس گزر جانے کے باوجود بھی صورتحال جوں کی توں ہے، ابھی تک کوئی ایسا قانون نہیں بنا جس میں کھیلوں میں سپاٹ یا میچ فکسنگ قابل گرفت ہو۔

انھوں نے یہ بات آئی پی ایل فکسنگ کیس میں شری شانتھ، چھاون اور چنڈیلا کو بری کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہی۔