سینئر وزیر آبپاشی و اطلاعات نثار احمد کھوڑوکو سیلاب، بیراج اور بچاؤ بندوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی

منگل 28 جولائی 2015 16:46

سکھر ۔28جولائی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 جولائی۔2015ء) سندھ کے سینئر وزیر آبپاشی و اطلاعات نثار احمد کھوڑو نے گزشتہ روز سکھر بیراج پر محکمہ آبپاشی کی جانب سے سیلاب، بیراج اور بچاؤ بندوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ لی۔ اس موقع پر سیکریٹری آبپاشی ظہیر حیدر شاہ اور چیف انجینئر سکھر بیراج ولی محمد نائچ سمیت دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

صوبائی وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ حساس قرار دیئے ہوئے الرا جا گیر بند کا مرمتی کام 35 فیصد مکمل ہے پھر بھی خطرے کی کوئی بات نہیں ہے وہاں پتھر، مشینری اور دیگر سامان موجود ہے، جبکہ بکھری، بھانوٹ، اولڈ ھالا، ایس ایم بند اور دادو مورو سمیت دیگر حساس جگہوں پر آبپاشی عملہ اور ہیوی مشینری ہر وقت موجود ہے اور بندوں کی 24گھنٹے نگرانی کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں صوبائی وزیر محکمہ آبپاشی نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں اگر کہیں بھی کوئی ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوئی تو حکومتی مشینری اس سے نمٹنے کے لئے تیار اور الرٹ ہے، حساس جگہوں کی 24 گھنٹے نگرانی کی جا رہی ہے ۔صوبائی وزیر نے مذید کہا کہ سکھر بیراج ایک شاندار بیراج ہے جس نے 1976ء میں 12 لاکھ کیوسک اور 2010 ء میں بھی تقریبا 12 لاکھ کیوسک پانی کا دباؤ بردداشت کیا، محکمہ آبپاشی کسی بھی ممکنہ نا خوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بچاؤ بند مضبوط ہیں جن کی 24گھنٹے نگرانی کی جا رہی ہے، مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر آبپاشی و اطلاعات نے کہا کہ ٹوڑی بند کے متعلق بنائے گئے کمیشن رپورٹ نے یہ نہیں کہا کہ پانی کو کٹ دیا گیا ، پانی کا دباؤ ہی اتنا تھا کہ گھارا پڑا اور وہ ہی دباؤ عاقل آگانی بند پر بھی ہوا تھا جہاں بند کی لیول کم ہو گئی تھی لیکن حکومتی مشینری نے ہمت اور جذبے کے ساتھ سینکڑوں ٹرکوں میں پتھر پہنچا کر پانی کے دباؤ کو کم کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2010ء کے سیلاب کے بعد محکمہ آبپاشی نے بندوں کو مضبوط بنانے کی 76 اسکیمیں آئیں جن میں سے 70 اسکمیں مکمل ہو گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حلومت نے 2010ء کے سیلاب متاثرین کو کیمپوں سے گھر جاتے وقت فی خاندان کو 20ہزار روپے دئیے مستقبل میں بھی سندھ کے باسیوں کو پیپلز پارٹی ہرگز اکیلا نہیں چھوڑے گی۔

متعلقہ عنوان :