انڈین پنجاب میں حملہ کرنے والے مسلمان تھے ‘ پولیس

پولیس ابھی تک حملہ آوروں کی شناخت نہیں کر سکی ‘سومیدھ سنگھ سینی

بدھ 29 جولائی 2015 13:16

انڈین پنجاب میں حملہ کرنے والے مسلمان تھے ‘ پولیس

دینا نگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) بھارتی پنجاب کے پولیس سربراہ سومیدھ سنگھ سینی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی سرحد کے قریب ایک علاقے میں 12 گھنٹے تک سیکیورٹی فورسز سے لڑنے والے تینوں حملہ آور مسلمان تھے۔ڈائریکٹر جنرل پولیس سومیدھ سنگھ سینی نے حملے کا نشانہ بننے والے پولیس سٹیشن کا دورہ کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ لاشوں کا معائنہ کرنے پر معلوم ہوا ہے کہ حملہ آور مسلمان تھے۔

سینی کا بیان ان قیاس آرئیوں سے مختلف ہے جن میں کہا گیا تھا کہ حملہ آور سکھ علیحدگی پسند ہو سکتے ہیں خیال رہے کہ پیر کی صبح ہونے والے حملے میں چار پولیس اہلکاروں، تین شہریوں اور تین عسکریت پسند مارے گئے تھے۔ بتایا جاتا کہ گزشتہ ایک دہائی میں انڈین پنجاب میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا۔

(جاری ہے)

سینی نے یہ نہیں بتایا کہ پولیس نے کیسے نتیجہ اخذ کیا کہ حملہ آور مسلمان تھے۔

انہوں نے حملہ آوروں کے پاکستانی ہونے کی تصدیق کرنے سے بھی انکار کیا۔سینی کے مطابق پولیس ابھی تک حملہ آوروں کی شناخت نہیں کر سکی کیونکہ ان کے پاس شناختی کاغذات یا دوسری دستاویزات نہیں ملیں۔’انہوں نے تو اپنے ہتھیاروں سے شناختی علامتیں بھی ختم کر دی تھیں۔سینی نے بتایا کہ حملہ کے شکار پولیس اسٹیشن کے اندر سے ملنے والی دو جی پی ایس ڈیوائسز میں بھارت پاکستان سرحد سے ریلوے ٹریک کا راستہ ملا ،جہاں سے پانچ بم برآمد ہوئے۔سینی کے بیان سے لگتا ہے پولیس سٹیشن پر حملہ کرنے والوں نے ہی مبینہ طور پر یہ بم نصب کیے تھے۔

متعلقہ عنوان :