اردو، مذہبی نمائندہ نہیں؛ اسلامی ثقافت کو نہیں مانتا‘ جاوید اختر

بدھ 29 جولائی 2015 15:06

اردو، مذہبی نمائندہ نہیں؛ اسلامی ثقافت کو نہیں مانتا‘ جاوید اختر

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جولائی۔2015ء) بھارتی شاعر جاوید اختر نے کہا ہے کہ مذہب نہیں معاشرے ثقافت کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔ اردو زبان کسی مذہب کی نمائندہ جماعت نہیں، اسلامی ثقافت نام کی کسی چیز کو میں نہیں جانتا ہوں۔ ممتازشاعر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کسی مذہب کا کوئی ثقافت نہیں ہوتی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ایک سینٹرل ایشین کلچر ہے۔

اسی طرح ایرانی، مصری، بھارتی اور ترکی کلچر ہے۔ثقافت مخلتف علاقوں سے آتی ہے، مذہب سے نہیں۔

(جاری ہے)

اسی لئے میرا ماننا ہے کہ اسلامی ثقافت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو اس کی سب سے زیادہ نمائندگی سعودی عرب میں ہوتی جبکہ وہ تو خود ثقافت تلاش کررہے ہیں۔انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر میں اپنی شاعری کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوتے ہوئے جاوید اختر نے کہا کہ میں یہ بات بہت فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ ہر زبان میں کی گئی شاعری میں دیوتاوٴں اور مذہبی امور پر شاعری کی گئی جبکہ اردو اس دنیا کی واحد زبان ہے جو کہ شروع سے مذہب مخالف، بنیادپرستی کی مخالف زبان ہے۔