داتا کی نگری نے مجھے وہ شہرت و عزت دی جس کا میں نے کبھی خواب میں بھی تصور کیا تھا ‘ عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی

منگل 4 اگست 2015 13:09

داتا کی نگری نے مجھے وہ شہرت و عزت دی جس کا میں نے کبھی خواب میں بھی تصور ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اگست۔2015ء ) نامور گلوکار عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی نے کہا ہے کہ جب میں نے گلوکاری کا آغاز کیا تو مجھے اپنے گھر سے سب سے زیادہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان کے نزدیک گلوکاری کو اچھا تصور نہیں کیا جاتا تھا اس لیے میں اپنے شہر میانوالی کو چھوڑ کر لاہور میں آگیا اور پھر داتا کی نگری نے مجھے وہ شہرت و عزت دی جس کا میں نے کبھی خواب میں بھی تصور کیا تھا ۔

ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ میں نے دنیا بھر میں اپنی گائیکی کا مظاہرہ کیا مگر جو لطف گانے میں پاکستان میں آتا ہے وہ دنیا کے کسی ملک میں نہیں آیا ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جس دور میں میں نے اپنی گائیکی کا آغاز کیا اس وقت ماحول موسیقی کے لئے بڑا سازگار تھا ، اس وقت کیسٹوں پر ریکارڈنگ کی جاتی تھی جبکہ آج کیسٹوں سے چپ کا دور آچکا ہے ۔

(جاری ہے)

اس وقت بھی میں نے ہارمونیم کے بغیر نہیں گایا اور آج بھی موسیقی میں ہارمونیم لازمی جز ہے ۔ عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی نے اپنے صاحبزادے سانول کے حوالے سے سوال کے جوا ب میں کہا کہ سانول کو اپنا نام بنانے کے لئے میرے سہارے کی نہیں بلکہ محنت کی ضرورت ہے اور اب اس کی گائیکی میں پختگی اور نکھار آچکا ہے اورمجھے یقین ہے کہ آنے والے وقت میں وہ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر وہ شہرت حاصل کر لے گا جس کی کسی فنکار کو طلب ہوتی ہے ۔