قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم اپنی گاڑی پر ہوئی فائرنگ میں بال بال بچ گئے، ایف آئی آر درج کرلی گئی، واقعے میں ملوث گاڑی کو پولیس نے تحویل میں لے لیا

muhammad ali محمد علی بدھ 5 اگست 2015 21:00

قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم اپنی گاڑی پر ہوئی فائرنگ میں بال بال ..
کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 5 اگست 2015 ء) قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم اپنی گاڑی پر ہوئی فائرنگ میں بال بال بچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق 49سالہ سابق کپتان کے مطابق شہر قائد کے علاقے کارساز روڈ پروہ نیشنل کرکٹ سٹیڈیم جارہے تھے کہ اس دوران ان کی گاڑی کو دوسر ی گاڑی نے ٹکر مار دی جس کے بعد وہ گاڑی میں سے باہر نکلے اور دوسری گاڑی میں سوار ڈرائیور کو روکنے کا اشارے کیا جس پر ایک شخص بندوق لے کر گاڑی سے نکلا اور بندوق مجھ پر تان لی۔

اس وقت وہاں موجود لوگوں کی جانب سے شور ڈالا گیا کہ یہ تو وسیم اکرم ہیں تب اس شخص نے بندوق میری گاڑی کے ٹائر کی جانب کرکے فائرنگ کی اور وہاں سے چلا گیا۔ اگر لوگ اس وقت میرا نام نہ لیتے تو شائد مجھ پر گولی چلا دی جاتی۔ وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ انہیں کسی قسم کی کوئی دھمکی موصول نہیں ہوئی تاہم انہوں نے تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے ساتھ ایسا ہو سکتا ہے تو عام آدمی کا کیا حال ہو گا . اس واقع کے فوری بعد وسیم اکرم کی جانب سے پولیس میں ایف آئی آر درج کروا دی گئی اور ان کی گاڑی کو ٹکر مارنے والی گاڑی کا نمبر اور تفصیلات پولیس کو فراہم کردیں۔

(جاری ہے)

وسیم اکرم پر فائرنگ کے واقعے کے بعد ملزم کی تلاش میں پولیس کی جانب سے کراچی ڈینفس فیز 8 میں 2 گھروں پر چھاپہ مارا گیا ہے۔ اس سلسلے میں پولیس کی جانب سے ایک گاڑی برآمد کی گئی ہے۔ تاہم پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ وسیم اکرم نے جس گاڑی اے ای جی 061 کا بتایا تھا وہ کئی ماہ سے زیر استعمال نہیں ہےجبکہ گاڑی کا مالک عزیز 3 سال سے بیرون ملک موجود ہے۔

ممکن ہے کہ یا تو وسیم اکرم نے غلط نمبر نوٹ کیا یا گاڑی کی نمبر پلیٹ جعلی ہے۔تاہم پولیس نے ڈیفنس 8 میں کھڑی گاڑی تحویل میں لے لی اور گاڑی بہادر آباد تھانے منتقل کر دی اور گاڑی کے مالک کو بھی شامل تفتیش کرلیا گیا۔ اس حوالے سے ایس ایس پی گلشن اقبال کا کہنا تھا کہ تحویل میں لی گئی گاڑی شناخت کیلئے وسیم اکرم کو دکھائی جائے گی اور گاڑی کا فرانزک ٹیسٹ کروایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :