نادرا اہلکار اور اعلی افسران دہشت گردوں اور شدت پسندوں کی معاونت میں ملوث، انگریزی اخبار نے حیران کن انکشافات کر دئے۔

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 6 اگست 2015 12:21

نادرا اہلکار اور اعلی افسران دہشت گردوں اور شدت پسندوں کی معاونت میں ..

اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 06 اگست 2015 ء) : نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے کئی اعلیٰ افسران نے متعدد دہشت گردوں کو قومی شناختی کارڈ کے حصول میں مدد فراہم کی ہے۔ اس بات کا نکشاف نادرا چئیر مین کے ساتھ آئی ایس آئی کی جانب سے پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ رپورٹ میں چالیس نادرا اہلکاروں کی فہرست شامل ہے جو دہشت گردوں کو قومی شناختی کارڈ کے حصول میں مدد فراہم کرتے رہے ہیں۔

فراہم کی گئی فہرست میں حیرت انگیز طور پر کئی ریٹائرڈ آرمی افسران کے نام بھی شامل ہیں جو ریٹائرمنٹ کے بعد نادرا میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔ مذکورہ فہرست میں جنرل مینجر پراجیکٹس بریگیڈئیر (ر) احسان الحق، ڈپٹی جی ایم آپریشنز لیفٹیننٹ کرنل (ر) عقیل احمد اور ڈپٹی جی ایم آپریشنز میجر (ر) نہال شامل ہیں، انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک جامع انٹیلی جنس جانچ پڑتال کی گئی جس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ کئی نادرا افسران اور اہلکار دہشت گردوں اور شر پسندوں و سہولیات کی فراہمی میں ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق یہ انکوائری اس وقت شروع کی گئی جب سکیورٹی فورسز کو کئی ملکی و غیر ملکی دہشت گردوں کے قبضے سے پاکستانی پاسپورٹس اوع کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ بر آمد ہوئے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ گذشتہ برس جنوبی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے سینئیر القاعدہ رہنما اور امریکی شہری عدنان جی الشکری جمعہ کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ بھی تھا۔

جس میں اس کا نام شاہ زیب خان ولد اکبر خان درج تھا جبکہ کارڈ کا نمبر 7-9547114-121015 تھا۔ رپورٹ کے مطابق افغان طالبان کے قطر میں قائم سیاسی دفتر کے سابق سر براہ طیب آغا کے دو بھائی محمد طاہر اور محمد یونس بھی نادرا کا کارڈ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ اس عمل میں مدد محمد یونس کے سسر مولانا محسن اور نادرا کے کچھ اہلکاروں کی جانب سے کی گئی تھی۔

قطر میں 2013 میں بنک ڈکیٹی پر گرفتار تین ازبک باشندے بھی پاکستان کے قومی شناختی کارڈ کے حامل تھے اور ان کے پاس پاکستانی پاسپورٹ بھی موجود تھے جن میں ان کے نام شہزاد خان (3-1006340-17201)، انعام (7-5839120-17301) اور عثمان راشد (3-5215412-17301) درج تھے۔
رپورٹ میں یہ بھی ثابت ہوا کہ نادرا کے کیماڑی میں قائم رجسٹریشن سینٹر نے افغان اور بنگالی شہریوں کو دس ہزار سے بیس ہزار روہے کے عوض شناختی کارڈز فروخت کیے۔

قابل اعتماد ذرائع سے موصول ہوئی اطلاعات کے مطابق نادرا کے لاہور اور ڈی آئی خان میں بھی غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ زکا اجرا کیا جا رہا ہے۔ ایک نادرا ترجمان نے اس رپورٹ کی وصولی کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی معلومات ملیں، غیر ملکیوں کو جاری کیے گئے شناختی کارڈ ز منسوخ کردئے گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :