'ریپ' کے باعث پیدا بچی کو معاوضہ دینے کا حکم

جمعہ 7 اگست 2015 17:40

'ریپ' کے باعث پیدا بچی کو معاوضہ دینے کا حکم

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اگست2015ء) 'ریپ' کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بچی کو لاہور ہائیکورٹ نے 10 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریپ کے مجرم کی معافی کی اپیل خارج کردی. عدالت نے ریپ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بچی کے تحفظ کے حوالے سے دائر درخواست کا تفصیلی فیصلہ سنایا جبکہ مجرم کی جانب سے معافی کی اپیل مسترد کردی گئی.

عدالتی فیصلے کے مطابق جرم کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بچی "ایک انسان" ہے اور اس کی پوری زندگی ذہنی اذیت سے دوچار ہوگئی ہے، لہذا اسے قانون کے تحت معاوضہ فراہم کرنا اس کا حق ہے.

(جاری ہے)

عدالت نے مجرم کو متاثرہ بچی کو 10 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا اور معاوضہ ادا نہ کرنے کی صورت میں اسے 6 ماہ مزید قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے. خیال رہے کہ ندیم محمود نامی ایک شخص نے سرگودھا میں 2010 میں ایک خاتون کا ریپ کیا، جس کے نتیجے میں ایک بچی کی پیدائش ہوئی.

مقامی عدالت کی جانب سے ندیم محمود کو دسمبر 2012 میں 20 سال قید اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی، جبکہ مذکورہ مجرم کو بچی کو معاوضے کی رقم نہ ادا کرنے کی صورت میں 6 ماہ مزید قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے. واضح رہے کہ فیصلے سے قبل ندیم محمود اور متاثرہ بچی کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے گئے تھے.