پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد میں بلدیاتی انتخابات کے موقع پر مسلم لیگ (ن) دو حصوں میں واضح طور پر تقسیم

ہفتہ 8 اگست 2015 14:01

پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد میں بلدیاتی انتخابات کے موقع پر ..

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اگست۔2015ء) پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد میں بلدیاتی انتخابات کے موقع پر مسلم لیگ (ن) دو حصوں میں واضح طور پر تقسیم ہو گئی ۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور انکیساتھی ممبران اسمبلی نے وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی اور ان کے والد سابق میئر و ایم این اے چودھری شیر علی کی کھلم کھلا مخالفت کر آغاز کر دیا ہے ۔

آن لائن کے مطابق فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) پہلے ہی دھڑا بندی کا شکار تھی اور 2014 کے ضمنی انتخابات میں دھڑے بندی کی وجہ سے فیصل آباد شہر کی نشست گزشتہ 20 سال کے عرصہ سے مسلم لیگ (ن) کے پاس تھی ا سے ہاتھ دھونے پڑیں اور تحریک انصاف کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار شیخ خرم شہزاد بھاری اکثریت سے صوبائی اسمبلی کے ممبران منتخب ہو گئے تھے ۔

(جاری ہے)

آن لائن کے مطابق گزشتہ رات ایک عید ملن پارٹی کی تقریب کے موقع پر صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کھلم کھلا سابق میئر و ایم این اے چودھری شیر علی کو ہدف تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو شخص اپنے آپ کو امیر شہر کہلاتا ہے ہو سکتا ہے اکتوبر ، نومبر میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن کے بعد وہ فقیر شہر بھی نہ کہلا سکیں ۔

اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی میاں عبدالمنان اور فیصل آباد ترقیاتی ادارہ کے چیئرمین شیخ اعجاز ایم پی اے نے بھی چودھری شیر علی سابق میئر اور اس کے گروپ کے ساتھیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ فیصل آباد مسلم لیگ (ن) کا گڑھ ہے مگر آئندہ بلدیاتی انتخابات میں میئر کارپوریشن اور ضلع کونسل کے چیئرمین ان کے نام کردہ امیدوار ہی کامیاب ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی شکست کے بارے میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار نے الیکشن میں صحیح منصوبہ بندی نہ کی تھی جس کی وجہ سے شکست اٹھانا پڑی ۔ شیخ اعجاز ایم پی اے نے کہا کہ رانا ثناء اللہ سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور کے واقعہ میں مرد میدان بنے رہے

اور ان کی بے گناہی جوائنٹ انویسٹی گیشن کی ٹیم نے بھی کر دی تھی ۔

آن لائن کے مطابق گزشتہ دنوں وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کے والد چودھری شیر علی جو کہ میونسپل کارپوریشن کے تین مرتبہ میئر اور تین مرتبہ ممبر قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ ان کے بھائی عامر شیر علی بھی میئر کارپوریشن رہ چکے ہیں ۔چودھری شیر علی کا کہنا تھا کہ آئندہ بلدیاتی انتخابات مسلم لیگ (ن) کے آپس کے امیدواروں کے درمیان ہوں گے ۔

ان اشارہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی طرف تھا یہ امر قابل ذکر ہے کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا تعلق پہلے چودھری شیر علی گروپ سے تھا بعدازاں چودھراہٹ کے چکر میں انہوں نے شیر علی گروپ سے علیحدگی اختیار کر کے اپنا علیحدہ دھڑا قائم کر لیا ۔صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ پیپلزپارٹی کے جیالے کارکن کے علاوہ ضلع تنظیم کے جنرل سیکرٹری بھی رہ چکے تھے اور چودھری شیر علی کے کہنے پر پیپلزپارٹی سے علیحدگی اختیار کر کے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی اور چودھری شیر علی کی چھوڑی ہوئی صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر ضمنی الیکشں لڑ کر پہلی مرتبہ ایم پی اے منتخب ہوئے تھے ۔

اب اگر اسی طرح مسلم لیگ (ن) میں دھڑے بندی کے ساتھ ساتھ بیان بازی کا سلسلہ شروع رہا تو آئندہ بلدیاتی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف فیصل آباد شہر اور ضلع سے زیادہ نشستیں حاصل کر کے مسلم لیگ (ن) کو شکست دینے میں کامیاب ہو سکتی ہے ۔