این ایل سی سکینڈل، ملوث افسران کیخلاف نیب نے چار سال سے کارروائی کیوں نہیں کی ،سپریم کورٹ

پیر 10 اگست 2015 13:57

این ایل سی سکینڈل، ملوث افسران کیخلاف نیب نے چار سال سے کارروائی کیوں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اگست2015ء) سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ این ایل سی سکینڈل میں ملوث سول افسران کیخلاف نیب نے چار سال سے کارروائی کیوں نہیں کی ، نیب بتائے این ایل سی سکینڈل کے حوالے سے جی ایچ کیو کو پہلی چھٹی کب لکھی تھی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نیب کرپشن کے میگا سکینڈلز سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

پراسیکیوٹر نیب اکبر تارڑ نے عدالت کو بتایا این ایل سی سکینڈل کے معاملے پر جی ایچ کیو نے اپنی انکوائری مکمل کر لی۔لیفٹننٹ جنرل (ر) خالد ظہیراختر کو کورٹ مارشل کے ذریعے نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔ ان سے سے پنشن سمیت دیگر مراعات واپس لے لی گئی ہیں جبکہ لیفننٹ جنرل (ر) افضل مظفر پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا ہے تاہم لیفٹننٹ جنرل (ر) خالد منیر کو کرپشن کے الزامات سے بری کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پراسیکیوٹر نیب اکبر تارڑ نے عدالت کو بتایا این ایل سی میگا سکینڈل میں ملوث سول افسران کیخلاف کارروائی نیب کرے گا ۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے اکبر تارڑ کی اس رپورٹ پر استفسار کرتے ہوئے سوال کیا۔ کیا آپ کی یہ رپورٹ اطمینان بخش ہے ، بتایا جائے سکینڈل میں ملوث سول افسران کیخلاف نیب نے چار سال سے کارروائی کیوں نہیں کی جس پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو بتایا این ایل سی سکینڈل کا تمام ریکارڈ جی ایچ کیو میں تھا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا نیب سے چھوٹی چھوٹی معلومات لینے کیلئے حکم دینا پڑتا ہے۔نیب بتائے این ایل سی سکینڈل کے حوالے سے جی ایچ کیو کو پہلی چھٹی کب لکھی تھی۔

متعلقہ عنوان :