آئی سی سی کے مساوی کرکٹ منصوبے کا انکشاف

پیر 10 اگست 2015 14:47

آئی سی سی کے مساوی کرکٹ منصوبے کا انکشاف

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 اگست۔2015ء) انڈین پریمیئر لیگ( آئی پی ایل) کے سابق سربراہ للت مودی نے کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی کو ہٹا کر اولمپک موومنٹ سے الحاق شدہ کرکٹ کی ایک نئی عالمی گورننگ باڈی بنانے کے منصوبے میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ٹی وی حقوق کی مد میں منی لانڈرنگ کے الزام میں پولیس کو مطلوب آئی پی ایل کے سابق سربراہ نے بتایا کہ اس منصوبے پر سالوں پہلے سے کام چل رہا تھا۔

انہوں نے آسٹریلین نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ ہم ایک اور کرکٹ سسٹم کے بارے میں منصوبہ بندی کر رہے تھے، اس کی تمام تیاریاں مکمل تھیں اور اس پر میرے دستخط بھی موجود ہیں، یہ ایک انتہائی تفصیلی منصوبہ تھا جو سالوں سے تشکیل دیا جا رہا تھا۔مودی کے مطابق میں اس میں ملوث تھا، میں نے پہلی مرتبہ یہ بات کی تھی اور میں اس منصوبے کو حتمی نتیجے تک پہنچانے میں پیش پیش تھا۔

(جاری ہے)

للت مودی ان دنوں لندن میں مقیم ہیں اور 2010 میں اس وقت ہندوستان سے فرار ہو گئے تھے جب ٹیکس اور فنانشل حکام نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے گورننگ سسٹم خصوصاً عالمی کرکٹ میں ہندوستان، انگلینڈ اور آسٹریلیا کی اجارہ داری کے بہت بڑے ناقد رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرا ماننا تھا کہ ہم موجودہ نظام کی جگہ ایک نیا نظام لا کر اسے چلا سکتے ہیں اور اس کے لیے چند ارب ڈالرز کی ضرورت تھی جو کوئی بڑا مسئلہ نہیں تھا جس کے بعد ہم اسے عملی جامع پہنا سکتے تھے۔

مودی کو 2010 میں آئی پی ایل کمشنر کے عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا اور 2013 میں ہندوستانی کرکٹ بورڈ نے ان پر کرکٹ کے کسی بھی قسم کے انتظامی معاملات میں کردار ادا کرنے پر تاحیات پابندی عائد کردی تھی۔ان کے نئے منصوبے کے تحت آئی سی سی کے کلینڈر ایئر کے مساوی ایک کرکٹ کا نیا ڈھانچہ تشکیل دینا تھا جس میں ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلی جاتی لیکن اس میں ایک روزہ کرکٹ کی کوئی جگہ نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ اولمپک موومنٹ کے ساتھ الحاق کی بدولت ٹی ٹوئنٹی دنیا کے سب سے بڑے کھیلوں کے مقابلے اولمپک کا حصہ بنایا جا سکتا تھا۔سابق آئی پی ایل کمشنر کے مطابق میں نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو اولمپک کا حصہ بنانے کی تجویز پیش کی لیکن آئی سی سی نے اسے یکسر مسترد کردیا، اس کا مطلب تھا کہ ہمیں آئی سی سی سے ہٹ کر کوئی کام کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی دن اس منصوبے پر عمل ہو گیا تو اسے کھیلوں کی تاریخ میں ایک سنگ میل تصور کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :