قصور سکینڈل ملکی تاریخ کا شرمناک واقعہ، حکومتی سرپرستی کے بغیر جرم ناممکن ہے‘ڈاکٹر طاہر القادری

کوئی نیا کمیشن بنانے سے پہلے وزیراعلیٰ ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ شائع کریں‘ سربراہ عوامی تحریک کی ٹیلیفون پر گفتگو

پیر 10 اگست 2015 21:33

قصور سکینڈل ملکی تاریخ کا شرمناک واقعہ، حکومتی سرپرستی کے بغیر جرم ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 اگست۔2015ء )پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے قصور سکینڈل کو ملکی تاریخ کا بدترین اور شرمناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور حکومتی سرپرستی کے بغیر کوئی جرم نہیں ہوسکتا،ظلم کے خلاف بولنے والوں پر پولیس گولیاں اور لاٹھیاں برساکر انہیں خوفزدہ کرتی ہے،وزیراعلیٰ جوڈیشل کمیشن بنانے کے اعلانات کر کے اصل ملزموں کو بچانے کا وقت حاصل کر تے ہیں، وزیراعلیٰ کوئی نیا کمیشن تشکیل دینے سے پہلے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے کمیشن کی رپورٹ شائع کریں اور قوم کو بتائیں کہ ایک سال سے اس رپورٹ کو کیوں چھپا کر رکھا گیا ہے؟ کمیشن کی رپورٹ حق میں نہ آئے تو ’’پنجاب کا خادم ‘‘اسے اٹھا کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دیتا ہے اور کوئی پوچھنے والا بھی نہیں ہوتا، ہم پانچ ماہ سے ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی کاپی حاصل کرنے کیلئے عدالت میں بیٹھے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز مرکزی میڈیا سیل سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آٹھ سال میں بدترین سکینڈل آئے اور ہر سکینڈل کے پیچھے پولیس اور حکمران جماعت کے اراکین کا گھناؤنا کردار نظرآیا مگر کسی ایک میں بھی ملزمان کو سزا دینا دور کی بات فیئر ٹرائل بھی نہیں ہونے دیا گیا۔ سانحہ سمبڑیال ،سانحہ جوزف کالونی، سانحہ کوٹ رادھا کشن،2010 ء کا سیلاب ،سانحہ ماڈل ٹاؤن ان تمام سانحات میں پنجاب پولیس اور پنجاب کے حکمرانوں کا کردار نظر آیا مگر کسی ایک کو بھی سزا نہیں ہونے دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے حکمران قصور سکینڈل کو لڑائی جھگڑا اورزمین کا تنازع بنا کر پیش کررہے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس میں پنجاب کے حکمرانوں کا کوئی اپنا پیارا ملوث ہے جسے بچانے کیلئے اسے اراضی کا تنازع قرار دینے کیلئے کوششیں شروع کر دی گئی ہیں اس لیے ہم کہتے ہیں کہ قصور سکینڈل کو فوجی عدالت میں زیر سماعت آنا چاہیے تاکہ پنجاب کے حکمران انصاف کے عمل پر اثرانداز نہ ہو سکیں جس طرح پنجاب کے حکمرانوں نے اپنے ملازم افسران کے ذریعے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جے آئی ٹی بنا کر مرضی کی رپورٹ حاصل کی اور انصاف کا قتل عام کیا اسی طرح یہ قصور سکینڈل میں بھی مظلوموں کو انصاف نہیں ملنے دینگے۔

انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے ہیومین رائٹس ونگ اور ڈسٹرکٹ قصور کی تنظیموں کو ہدایت کی وہ اس سارے واقعہ پر گہری نظر رکھیں۔ مظلوم خاندانوں کا ساتھ دیں اور ان کے حق کیلئے آواز اٹھائیں۔