پاکستانی اداکاراؤں کے بے باک مناظر پر تنقید پر دکھ ہوتا ہے‘ حمائمہ ملک

منگل 11 اگست 2015 12:13

پاکستانی اداکاراؤں کے بے باک مناظر پر تنقید پر دکھ ہوتا ہے‘ حمائمہ ..

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 اگست۔2015ء)پاکستانی اداکارہ حمائمہ ملک نے کہا ہے کہ ’منی کی بدنامی‘ اور ’شیلا کی جوانی‘ پر ناچنے والے لوگ جب بالی وْڈ میں پاکستانی اداکاراوٴں کے بے باک مناظر پر تنقید کرتے ہیں تو انھیں دکھ ہوتا ہے۔اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ لوگوں کو دہرا معیار نہیں رکھنا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ جب پاکستانی اداکار بھارتی فلموں میں بوس و کنار کریں یا بے باک اداکاری کرتے ہیں تو ان کے لیے وہ شرم کا مقام نہیں ہوتا لیکن میں چونکہ پاکستان کی لڑکی ہوں اور میں نے جا کے بے باک سین کیا تو وہ ان کے لیے شرم کا مقام ہو جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی اداکاروں اور اداکاراوٴں کے درمیان یہ فرق روا نہیں رکھنا چاہیے۔جس طرح سے آپ باقی ہالی وڈ اور بالی وڈ کی اداکاراوٴں کو واوٴ واوٴ کر کے سیکسی سیکسی کہتے ہیں تو ہمارے لیے بھی اور ہمارے آرٹسٹ کے لیے بھی آپ کے ذہن کے، دل کے اور شعور کے دروازے کھلے ہونے چاہییں۔

(جاری ہے)

حمائمہ ملک نے پاکستانی فلم ’نامعلوم افراد‘ کے آئٹم نمبر کا اشارتاً ذکر کیے بغیر کہا کہ ’جب یہاں پہ بلیاں میاوٴں میاوٴں کر رہی ہیں تو اس میں کون سی بْری بات ہے کہ ہم کام نہ کریں۔

ایکٹر کو جج مت کریں۔ وہ کردار ادا کرتا ہے۔ حمائمہ ملک کیا ہے، وہ ایک الگ انسان ہے۔ وہ نہ ضیاء ہے، نہ زینب ہے، نہ عینی ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ایکٹر کو جج مت کریں، وہ کردار ادا کرتا ہے۔

حمائمہ ملک کیا ہے، وہ ایک الگ انسان ہے۔ وہ نہ ضیا ہے، نہ زینب ہے، نہ عینی ہے۔حمائمہ نے پاکستانی فلم ’بول‘ میں زینب، بھارتی فلم ’راجہ نٹور لال‘ میں ضیا کا کردار ادا کیا تھا اور اب وہ اب اپنی آنے والی فلم ’دیکھ مگر پیار سے‘ میں عینی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

”دیکھ مگر پیار سے“ پاکستان کے یومِ آزادی پر نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہے۔حمائمہ نے فلم میں اپنے کردار کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ’عینی ایک لڑکی ہے جو کہ بہت ہی مست ہے۔ بہت ہی اچھا جیتی ہے اور زندگی کھْل کے جیتی ہے۔ پراسرار، بے دھڑک لڑکی ہے۔ اس کی شخصیت میں بہت سارے سرپرائز ہیں اور بہت پٹاخہ قسم کی لڑکی ہے۔حمائمہ نے فلم میں اپنے مشہور مکالمے کے بارے میں بتایا کہ ’میں فلم میں ایک بہت ہی مزیدار سی چیز کرتی ہوں اور کہتی ہوں کہ میں تم سے کچھ بھی کروا سکتی ہوں۔

انھوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ یہ فلم ان کے اور فواد خان کے لیے لکھی گئی تھی مگر فواد خان کی مصروفیات کی وجہ سے سکندر رضوی کو ان کا کردار دیا گیا اور انہوں نے بہت اچھی طریقے سے ہیرو کا کردار نبھایا۔بھارتی فلم انڈسٹری میں اپنی اداکاری کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ’وہ ایک نیا تجربہ تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ ٹیلنٹ اور ایکٹر کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔ انھیں آپ ملکوں کی سرحدوں تک محدود نہیں کرسکتے۔