ملا عمر کی موت پر القاعدہ سمیت شدت پسند تنظیموں کی طرف سے تعزیتی بیان سامنے نہیں آیا ‘ عسکری تنظیمیں کشمکش کا شکار ہیں ‘ بی بی سی
بدھ 12 اگست 2015 13:18
لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اگست۔2015ء) بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ افغان طالبان کے امیر ملا محمد عمر کی موت کا اعلان ہوئے دس دن سے زیادہ ہوگئے ہیں تاہم تاحال جماعت الاحرار کے علاوہ القاعدہ سمیت دیگر شدت پسند تنظیموں کی طرف سے ان کی موت پر کوئی تعزیتی بیان سامنے نہیں آیا ہے، جس سے بظاہر عسکری تنظیمیں کشمکش کا شکار نظر آتی ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق شاید یہ کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ دنیا بھر کے شدت پسندوں کیلئے ’ امیر المومنین اور ایک روحانی پیشوا‘ کا درجہ رکھنے والے ملا عمر کی موت کا اعلان ایسے ڈرامائی انداز میں ہوگا۔یہ بھی کسی کے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ تقربباً دو دہائیوں تک ایک امیر کے تحت متحد رہنے والی تنظیم ملا عمر کی وفات کے ساتھ ایسے اختلافات کا شکار ہوجائے گی اور امارت کے معاملے پر حالات اتنے سنگین ہو جائیں گے کہ ایک دوسرے کو تسلیم تک کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں گے۔(جاری ہے)
عسکری تنظیموں پر نظر رکھنے والے پشاور کے سینئر صحافی عارف یوسفزئی کے مطابق حیران کن بات یہ ہے کہ شدت پسند تنظیموں کی جانب سے دیگر موضوعات پر تو مسلسل میڈیا کو بیانات جاری کئے جارہے ہیں تاہم ملا عمر کے حوالے سے مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ ملا عمر کی موت کے ضمن میں مختلف بیانات سامنے آئے تھے جس میں کچھ ایسی اطلاعات بھی تھیں کہ شاید انھیں زہر دے کر مارا گیا حالانکہ افغان طالبان اس کی سختی سے تردید کرچکے ہیں لہذا یہ امکان بھی ہے کہ شدت پسند اپنے طور پر ان کی موت کی تحقیقات کررہے ہیں اور کسی نتیجے پر پہنچنے کے بعد ہی کوئی بیان جاری کریں گے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ افغان طالبان میں اختلافات کا براہ راست فائدہ شدت پسند تنظیم داعش کو ملنے کا امکان ہے جو آج کل افغانستان زیادہ سرگرم نظر آتی ہے۔
افغانستان میں پہلے ہی طالبان تحریک سے کچھ کمانڈروں نے منحرف ہوکر دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار کی ہے۔پاکستان اور افغانستان میں شدت پسند تنظیموں پر گہری نظر رکھنے والے سینئر صحافی سمیع یوسفزئی کا کہنا ہے کہ جب تک افغان طالبان آپس کے اختلافات ختم نہیں کریں گے اس وقت صورتحال ایسی ہی کشمکش کا شکار رہے گی۔انھوں نے کہا کہ پاکستانی طالبان تنظیموں بالخصوص ٹی ٹی پی اور افغان طالبان کے تعلقات کچھ زیادہ اچھے نہیں رہے ہے اسی وجہ سے ان کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے تاہم مجھے تو سب سے زیادہ حیرانی عالمی عسکری تنظیم القاعدہ کی خاموشی پر ہو رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ القاعدہ کی خاطر تو ملاعمر نے اپنی حکومت تک قربان کی تھی اور اسامہ بن لادن کے معاملے پر پوری دنیا سے ٹکر لی تاہم اب عرب جنگجووٴں کی جانب سے ان کی موت پر خاموشی حیران کن ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
نیتن یاہو اور ان کے ساتھیوں کو شرم آنی چاہیے، اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری
-
یو اے ای میں ریکارڈ بارشیں، گھروں کی مرمت کیلئے ساڑھے 54 کروڑ ڈالر کا اعلان
-
ارجنٹائن کا انٹرپول سے ایرانی وزیر داخلہ کو گرفتار کرنے کا مطالبہ
-
اطالوی شہر وینس کا سیاحت کے حوالے سے اہم فیصلہ
-
اسرائیل نے رفاح پرزمینی حملے کی تیاری کرلی
-
بنگلہ دیش کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت 42ڈگری سے متجاویز
-
امریکی جامعات میں جو ہورہا ہے وہ خوفناک ہے، نیتن یاہو
-
یہودیوں کا مذہبی تہوار، سیکڑوں یہودیوں کامسجد اقصی پر دھاوا، فلسطینیوں کو نکال دیا
-
شاہ سلمان بن عبدالعزیزطبی معائنے کیلئے اسپتال میں داخل
-
یونانی شاہی جوڑے کا شادی کے 14سال بعد علیحدگی کا اعلان
-
روس نے خلا میں ہتھیار رکھنے سے متعلق قرارداد ویٹو کردی
-
امریکا، اسقاطِ حمل پرپابندی کے خاتمے کا بل منظور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.