قصور واقعہ کا کیس فوجی عدالت میں چلایا جانا چاہیے ٗ وزیراعظم یا وزیراعلیٰ پنجاب ہوتی تو ایسی ڈکٹیٹر بن جاتی جس کا کسی نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ہوگا‘وزیر اعلی پنجاب کی اہلیہ تہمینہ درانی کا ٹوئٹر پر پیغام

بدھ 12 اگست 2015 20:06

قصور واقعہ کا کیس فوجی عدالت میں چلایا جانا چاہیے ٗ وزیراعظم یا وزیراعلیٰ ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اگست۔2015ء) قصور ریپ اسکینڈل پر وزیر اعلی پنجاب کی اہلیہ تہمینہ درانی نے بظاہر حکومت سے بالکل الگ موقف اختیار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کیس کو فوجی عدالت میں چلایا جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

بدھ کوتہمینہ درانی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک سیاسی ٹوئٹ میں لکھا کہ اس تمام معاملے کو فوجی عدالت کے سپرد کردیا جائے کیونکہ نظام پر اْس وقت تک اعتماد نہیں کیا جا سکتا جب تک اس میں اصلاحات نہ نافذ کی جائیں تہمینہ درانی کی ٹوئیٹس میں بالکل اْسی طرح کے مطالبات کیے گئے ہیں جیسے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) پاکستان مسلم لیگ (ق) پاکستان عوامی تحریک ( پی اے ٹی ) اور دیگر کی جانب سے کیے گئے ہیں اس سے قبل ایک ٹوئیٹ میں تہمینہ درانی کا کہنا تھا کہ سول حکومت کو فوجی مدد کی ضرورت ہے اور اسے انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے کیونکہ یہ پوری قوم کا سوال ہے ایک ٹی وی ٹاک شو وہ میں پنجاب کے قانون اور پارلیمانی امور کے وزیر رانا ثناء اﷲ سے بھی مطمئن نظر نہیں آئیں اور ٹوئیٹ کیا کہ رانا صاحب مجھے شرمندہ کرنا بند کردیں قصور میں 280 بچوں کے ریپ اور فلم بندی جیسے سنگین واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہیں ۔