قصورواقعہ کے مجرموں کواسلامی قوانین کے تحت سزادی جائے،بچوں کیساتھ جنسی تشددناقابل معافی جرم ہے ٗشریعت میں اسکی کوئی رعایت نہیں،مجرموں کی سیاسی پشت پناہی افسوسناک ہے ٗمجرموں کے معاونین کو بھی کڑی سزادی جائے

سُنّی تحریک علماء بورڈکے پچاس علماء ومفتیان کا اجتماعی شرعی اعلامیہ

بدھ 12 اگست 2015 22:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اگست۔2015ء) سنی تحریک علماء بورڈنے قصورمیں بچوں سے زیادتی کے شرمناک واقعے پر شرعی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ درندہ صفت مجرموں کواسلامی قوانین کے تحت سزادی جائے۔ بچوں کے ساتھ جنسی تشدد جیسا قبیح فعل ناقابل معافی جرم ہے،شریعت میں ایسے شرمناک جرم کی کوئی رعایت نہیں،مجرموں کی سیاسی پشت پناہی افسوسناک امرہے،مجرموں کے معاونین کو بھی کڑی سزادی جائے، ایسے واقعات معاشرتی بے راہروی اور اسلامی اقدار کی تباہی کا شاخسانہ ہیں ، ایسے اخلاق سوز واقعات اﷲ کے عذاب کو دعوت دیتے ہیں، ملک کے تمام دینی،سیاسی اورسماجی حلقے معاشرے کو اخلاقی انحطاط سے بچانے کیلئے اپناکردار اداکریں۔

بدھ کو مفتی لیاقت علی رضوی کی زیرصدارت مرکزاہلسنّت جامعہ رحمانیہ ترنول پرمنعقدہ علماء بورڈکے اجلاس میں پچاس سے زائدعلماء ومفتیان نے اپنے اجتماعی اعلامیے میں کہاکہ بچوں کا جنسی استحصال اسلامی ریاست کے منہ پرایک بدنما داغ ہے، واقعے سے پوری دنیا میں ملک کی بدنامی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

جے آئی ٹی غیرجانبداری کامظاہرہ کرتے ہوئے شرمناک واقعے کوذاتی تنازعہ بناکردبانے کی کوشش کرنیوالے پولیس اہلکاروں کیخلاف بھی کاروائی کرے۔آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے مذکورہ واقعہ کے ہر مکروہ کردار کو عبرتناک سزاملناضروری ہے، علمائے کرام نے جے آئی ٹی اورمیڈیاسے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ متاثرہ بچے پوری قوم کے بچے ہیں ان بچوں اورانکے خاندان کی عزت نفس کاتحفظ یقینی بنایاجائے۔