افغان انٹیلی جنس نے ایک مرتبہ پھر کابل دھماکوں کا الزام پاکستان پر عائد کردیا

افغان انتظامیہ گزشتہ جمعہ کو ہونے والے دھماکوں میں " پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی مداخلت" کی تصدیق کرتی ہے، حملوں کے پیچھے اس کے خصوصی حلقوں کا ہاتھ ہے، پاکستان حقانی نیٹ ورک کے ذریعے کام کررہا ہے افغان نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی کے ترجمان حسیب صدیقی کا الزام

بدھ 12 اگست 2015 22:54

افغان انٹیلی جنس نے ایک مرتبہ پھر کابل دھماکوں کا الزام پاکستان پر ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اگست۔2015ء ) افغان انٹیلی جنس نے گزشتہ ہفتے کابل میں ہونے والے دھماکوں کا الزام ایک مرتبہ پھر پاکستان پر عائد کردیا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی کے ترجمان حسیب صدیقی کا کہنا ہے کہ افغان انتظامیہ گزشتہ جمعہ کو ہونے والے دھماکوں میں " پاکستانی سیکورٹی فورسز کی مداخلت" کی تصدیق کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان حملوں کے پیچھے پاکستانی فورسز کے خصوصی حلقوں کا ہاتھ ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک کے ذریعے کام کررہا ہے۔پاکستان کی جانب سے فوری طور پر اس بیان پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم اسلام آباد ماضی میں افغانستان کے ایسے الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔افغان انٹیلی جنس ایجنسی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب افغانستان کے صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداﷲ عبداﷲ نے اپنے الگ الگ بیانات میں پاکستان پر طالبان کی خفیہ حمایت کا الزام عائد کیا تھا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب طالبان نے بدھ کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ کابل میں حملوں میں اضافہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ گروپ کے نئے سربراہ اپنی پوزیشن پر مضبوط ہیں۔خیال رہے کہ ملا اختر محمد منصور کو طالبان کا امیر بنائے جانے کے بعد سے اس گروپ میں اختلافات کی خبریں سامنے آئی تھیں۔طالبان ترجمان نے تصدیق کی کہ گزشتہ ہفتے چوبیس گھنٹوں کے اندر دو بڑے خودکش حملے ان افواہوں کا جواب تھے جن کے مطابق ملا محمد عمر کے انتقال کے بعد طالبان داخلی تنازعات کے نتیجے میں کمزور ہوگئے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے افغان دارلحکومت میں تین دھماکوں میں 50 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔