آسٹریلیا میں دولتِ اسلامیہ کی ’ہٹ لسٹ‘ کی تحقیقات شروع

جمعرات 13 اگست 2015 11:43

آسٹریلیا میں دولتِ اسلامیہ کی ’ہٹ لسٹ‘ کی تحقیقات شروع

سڈ نی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اگست۔2015ء) آسٹریلیا نے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی جانب آسٹریلوی افراد کی معلومات سے متعلق سوشل میڈیا میں جاری ہونے والی مبینہ دستاویز کی تحقیقات شروع کر دی ۔ اس دستاویز میں شدت پسند تنظیم نے اْن افراد کی معلومات اکٹھی کی ہیں جو اْن کی ہٹ لسٹ پر ہیں۔دولتِ اسلامیہ سے منسلک گروہ نے مطلوب افراد کے حوالے سے ایک دستاویز حاصل کرنے کے بعد اْسے انٹرنیٹ پر جاری کیا ہے۔

مطلوب یا ایسے افراد جو شدت پسند تنظیم کی ہٹلسٹ پر ہیں، اْن میں زیادہ تر امریکہ کے محکمہ دفاع کے حکام شامل ہیں۔آسٹریلیا کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ اس فہرست میں ایک رکن پارلیمنٹ سمیت نو آسٹریلوی افراد شامل ہیں۔ملک میں انصاف کے وزیر مائیکل کینن کا کہنا ہے کہ خفیہ ادارے دھکمیوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی اس فہرست میں 1500 افراد شامل ہیں جن میں کم سے کم 8 افراد کا تعلق آسٹریلیا سے ہے۔

کینن نے کہا کہ ’اگر کسی بھی آسٹریلوی شہری کو خطرہ ہوا تو ہم اپنے لوگوں کو محفوظ بنانے کے لیے موثر کارروائی کریں گے۔‘آسٹریلیا کی پولیس نے بی بی سی کو دیے گئے بیان میں کہا ہے کہ ’ہم ایجنسیوں کے ساتھ مل کر اْن کے دعووں کے بارے میں کام کر رہے ہیں، جو دولت اسلامیہ کے ہیکنگ ڈویثرن نے ذاتی معلومات سے متعلق فہرست سوشل میڈیا پر جاری کی ہے۔

‘بیان کے مطابق ’آسٹریلوی محکمہ پولیس اپنے آپ کو دولتِ اسلامیہ کے ہیکنگ ڈویڑن کہلانے والے گروہ کے دعووٴں سے واقف ہے۔‘فئیر فیکس میڈیا کا کہنا ہے کہ اس فہرست میں آسٹریلوی فوج کے افراد اور اْن کی راشتے داروں کی ذاتی معلومات شامل ہیں اور اس فہرست میں ریاست وکٹوریا کے رکن پارلیمنٹ اور بعض سرکاری ملازمین کے بارے میں بھی معلومات موجود ہیں۔

اس مبینہ دستاویز میں لوگوں کے موبائل نمبر، ای میل ایڈریس، انٹرنیٹ کے پاس ورڈ اور گھروں کے پتے بھی درج ہیں۔ملک کے محکمہ دفاع نے اس بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ دولتِ اسلامیہ کی جانب سے یہ مبینہ فہرست بدھ کو سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہے۔فئیر فیکس میڈیا کا کہنا ہے کہ فہرست میں شامل افراد کے لیے یہ تنبیہ ہے کہ ’اْن کی ذاتی معلومات خلیفہ کے سپاہیوں کو بھیجی جا رہی ہیں۔ جو اللہ کے حکم سے جلد تم لوگوں کی اْن کی اپنی سرزمین پر ہی اْن گردنیں پکڑیں گے۔

متعلقہ عنوان :