Live Updates

ایم کیو ایم کے استعفے منظور نہ کئے جائیں اور معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے ‘پارلیمانی رہنماؤں کا مشورہ

آئینی طور پر استعفے دینے کے بعد رکنیت ختم ہو جاتی ہے پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں واپس لایا گیا تو ایم کیو ایم کو کیوں نہیں لایا جا سکتا؟ فضل الرحمن

جمعرات 13 اگست 2015 16:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اگست۔2015ء) وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے استعفوں کے معاملے کو التوا میں رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت استعفوں کے معاملے پر ایم کیو ایم رہنماوٴں سے بات چیت جاری رکھے گی، اسپیکر ایم کیو ایم کے ساتھ بھی تحریک انصاف والا برتاوٴ کریں اور استعفوں کا معاملہ التوا میں رکھیں تاہم کراچی میں فورسز کا ٹارگیٹڈ آپریشن جاری رہے گا کیا ہے جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ایم کیو ایم کو واپس ایوان میں لانے کا ٹاسک مولانا فضل الرحمن کو سونپتے ہوئے کہاہے کہ متحدہ کو قومی دھارے میں رہ کر ملک اور جمہوریت کی بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت ایم کیو ایم کے اراکین کی جانب سے استعفوں کے معاملے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں پارلیمانی رہنماؤں کے عالوہ وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر احسن اقبال سمیت آئینی اور قانونی ماہرین نے شرکت کی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا حکومت استعفوں کے معاملے پر ایم کیو ایم رہنماوٴں سے بات چیت جاری رکھے گی، اسپیکر ایم کیو ایم کے ساتھ بھی تحریک انصاف والا برتاوٴ کریں اور استعفوں کا معاملہ التوا میں رکھیں تاہم کراچی میں فورسز کا ٹارگیٹڈ آپریشن جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ ایم کیو ایم کے استعفے منظور نہیں ہونے چاہئیں اور متحدہ کو قومی دھارے میں رہ کر ملک اور جمہوریت کی بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماوٴں نے وزیر اعظم نواز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ ایم کیو ایم کے استعفے منظور نہ کئے جائیں اور معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے حکومت ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرے ، پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے اپنے مشورے میں کہا استعفوں کے معاملے پر درمیانی راستہ نکالا جائے اور ایم کیو ایم کو پارلیمنٹ سے باہر نہ بھیجا جائے۔

پارلیمانی رہنماؤں کی رائے ہے کہ تمام جماعتوں کیلئے ایک جیسا معیار ہونا چاہئے مولانا فضل الرحمان نے کہا ایم کیو ایم کے استعفوں کا درمیانی راستہ نکالا جائے۔انہوں نے کہاکہ آئینی طور پر استعفے دینے کے بعد رکنیت ختم ہو جاتی ہے ، تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں واپس لایا گیا تو ایم کیو ایم کو کیوں نہیں لایا جا سکتا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات