خطے میں امن چاہتے ہیں لیکن سلامتی کی قیمت پر نہیں،ممنون حسین

جمعہ 14 اگست 2015 15:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اگست۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ خطے میں امن کی خواہش رکھتے ہیں، بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں،ہم امن چاہتے ہیں لیکن اپنی سلامتی کی قیمت پر نہیں،قوم کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تمام ادارے متحد ہو جائیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے،یوم آزادی کے موقع پر کنونشن سنٹر میں پرچم کشائی کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہقوم کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے لیکن دہشت گردی کے خلاف پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے، قومی پرچم سربلند دیکھ کر اپنے بزرگوں کی قربانیوں کی یاد تازہ ہوگئی، انہوں نے کہا کہ سرسید احمد خان نے علم کی شمع روشن کی، اس کے بعد شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے ایک عظیم مملکت کا خواب دیکھا اور پھر قائداعظم محمد علی جناح نے اس خواب کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے جدوجہد کی جس کے حصول کے لئے ہمارے بزرگوں نے بے حد قربانیاں دیں اور ان عظیم لوگوں کی قربانیوں اور جدو جہد کی بدولت ہی ہم آج آزاد فضاوٴں میں سانس لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہمیں بھی اپنے آباوٴ اجداد کی طرح وطن عزیز کی خدمت کرنی ہے اور سبز ہلالی پرچم کو سر بلند رکھنا ہے۔ صدر نے کہا کہ ملک کو بہت سے مسائل درپیش ہیں جس کی ایک بڑی وجہ تعلیم کی کمی ہے، بدعنوانی کی وجہ سے بھی ملک میں مشکلات ہیں تاہم پاکستانیوں نے ملک کو ہر طرح سے مستحکم کرنے کا عزم کررکھا ہے اور قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ بہت جلد ان مسائل پر قابو پا لیں گے جب کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کامیابی تک جاری رہے گی،انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری وطن کے ساتھ ساتھ خطے کے لیے بھی مفید ہے، پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے میں خوشحالی آئے گی جب کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام دیرینہ مسائل کا بات چیت کے ذریعے حل چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت ہی خوش آئند بات ہے کہ سیاسی جماعتوں میں برداشت کا کلچر فروغ پارہا ہے اور قومی مسائل پر تمام فیصلے اتفاق رائے سے ہو رہے ہیں،

امید ہے ہر آنے والا دن پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید لائے گا اور آنے والا یوم آزادی آج کے جشن آزادی سے بہتر ہو گا،انہوں نے کہا کہ ہم حالت جنگ میں ہیں اور اس جنگ میں پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں،آئین و قانون اور جمہوریت کے خلاف منفی سوچ رکھنے والے دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی ،صدر نے کہا کہ ملک کے بہت سے مسائل ہیں جن پر قابو پانے کے لئے حکومت دن رات کام کررہی ہے اور جلد ہی ان مسائل پر قابو پا کر صورت حال میں واضح بہتری نظر آئے گی،ہمیں بدعنوانی عناصر اور ان کی سرکوبی اور کرپشن کے خاتمے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ حکومت کی کامیاب پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کو دنیا میں پذیرائی مل رہی ہے اور مختلف ممالک پاکستان سے تعلقات بنا رہے ہیں،دہشت گردوں نے طویل عرصہ سے پاکستان میں جنگ چھیڑ رکھی ہے اور دوسری طرف آئین و جمہوریت کے خلاف منفی سوچ رکھنے والے شرپسند عناصر پاکستان کے دشمنوں سے مل کر ملک میں انتشار پھیلا رہے ہیں ،حکومت نے ان کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا جو کہ کامیابی سے جاری ہے جس کے شاندار نتائج سامنے آرہے ہیں،صدر نے کہا کہ خطے میں امن کے قیام کیلئے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں ، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں لیکن اپنی سلامتی کی قیمت پر نہیں ۔

صدر نے کہا کہ آج بہت خوشی کا دن ہے ہمیں اس خوشی کے موقع پر ان بھائیوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جو سیلاب کی نذر ہوگئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :