2017 تک پاکستان میں وافر بجلی ہوگی، لوڈشیڈنگ بے معنی ہو جائے گی‘شہبازشریف

جمعہ 14 اگست 2015 16:47

2017 تک پاکستان میں وافر بجلی ہوگی، لوڈشیڈنگ بے معنی ہو جائے گی‘شہبازشریف

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اگست۔2015ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی قیادت میں ملک و قوم کی حالت بدلیں گے اور ناانصافی، کرپشن، اقربا پروری، صحت کے مسائل اور توانائی بحران کا خاتمہ کرکے عوام کو ان کے حقوق دلائیں گے، غربت، بے روزگاری اور جہالت کے اندھیرے ہمارا مقدر نہیں۔ محنت، امانت، دیانت اور جہدمسلسل کے سنہری اصول اپنا کر ملک کو صحیح معنوں میں قائد اور اقبال کا پاکستان بنائیں گے، جب تک دم میں دم ہے، دن رات عوام کی خدمت کریں گے ، پاکستان کو بین الاقوامی برادری میں باوقار مقام دلائیں گے اور پاکستان کو ایک ایسا ملک بنائیں گے کہ کوئی اس کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہیں کر سکے گا، یہ کام مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، اس مقصد کے حصول کیلئے نعروں اور تقریروں کی بجائے عملی اقدامات کرنا ہوں گے، قائد کے افکار، علامہ اقبال کے اشعار اور اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنی منزل حاصل کریں گے، یوم آزادی کا دن قومی یکجہتی اور اتحاد کو فروغ دینے کا دن ہے، بدترین مخالف بھی اس دن بھائی چارے کے فروغ کی بات کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے گزشتہ برس یوم آزادی کے موقع پر احتجاجی سیاست اور دھرنا دینے والوں نے قوم کو تقسیم کرنے کی سازش کی اور ملک کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالا، ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا اور دھرنے دینے والوں نے ملک کے اندھیرے بڑھانے کی کوشش کی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک کو اندھیروں سے نکال کر ترقی و خوشحالی کی راہ پر ڈالنے کے سفر کا دوبارہ آغاز کیا ہے، پنجاب سمیت ملک بھر میں اربوں روپے کی لاگت سے توانائی منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام کیا جا رہا ہے، انشاء اللہ 2017 کے آخر تک پاکستان میں اتنی بجلی آ جائے گی کہ لوڈشیڈنگ بے معنی ہو جائے گی اور بجلی قوم کی قسمت پر بجلی بن کر نہیں گرے گی بلکہ صنعت، زراعت اور دیگر شعبوں کیلئے وافر دستیاب ہوگی اور عوام کو بجلی کے اندھیروں سے نجات ملے گی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار حضوری باغ میں یوم آزادی کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزراء بلال یاسین، بیگم ذکیہ شاہنواز، مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، صوبائی سیکرٹریز، سفارت کاروں، پاک افواج کے افسران اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں تقریب میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک بار پھر ہم پاکستان کے 68 ویں یوم آزادی کے موقع پر اکٹھے ہوئے ہیں۔ ہم یہاں اپنے بزرگوں اور اکابرین کی قابل قدر خدمات اور لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کو یاد کرنے کیلئے جمع ہیں جن کی بدولت پاکستان معرض وجود میں آیا۔ ہم نے آج شاہی قلعہ پر پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پرچم بھی لہرایا ہے لیکن ہمیں اس بات کا بھی جائزہ لینا ہے کہ ہم نے اس پرچم کی کتنی توقیر کی ہے، اپنے بزرگوں، قائد اور اقبال کی سوچ اور تحریک پاکستان کی ولولہ انگیز قیادت اور لاکھوں مسلمانو ں کی قربانیو ں کا کتنا پاس رکھا ہے۔

ہم ہر سال یہاں اکٹھے ہوتے ہیں اور میں گزشتہ 7 برس سے اس تقریب میں شرکت کر رہا ہوں۔ ہم یہاں تقریریں کرتے اور سنتے ہیں لیکن ہمیں اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ ان تقریروں پر کتنا عمل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو قائم ہوئے 68 سال ہو چکے ہیں لیکن آج بھی ہم وہیں کھڑے ہیں۔ ایک طرف امراء کو تو زندگی کی تمام سہولتیں حاصل ہیں جبکہ دوسری طرف پاکستان کے کروڑوں عوام آج بھی زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔

کرپشن، رشوت ستانی اور اقربا پروری کا ناسور آج بھی معاشرے میں موجود ہے۔ آج کے دن ہمیں جائزہ لینا ہوگا کہ حکمرانوں، اشرافیہ اور قوم نے یوم آزادی کے موقع پر ہر سال کئے گئے وعدوں پر کس حد تک عمل کیا ہے۔ 68 سال گزرنے کے باوجود تحریک پاکستان کے ہیروز اور بزرگوں کی روحیں آج بھی اپنی قبروں میں تڑپ رہی ہوں گی کہ یہ وہ پاکستان نہیں ہے جس کیلئے قربانیاں دی گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک طرف ایٹمی قوت ہے جبکہ دوسری طرف کشکول ہے۔ دہشت گردی و انتہاپسندی جیسے مسائل نے ملک کو گھیر رکھا ہے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک افواج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں، افسروں اور معاشرے کے تمام طبقات نے قربانیاں دی ہیں۔ سیاسی اور عسکری قیادت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک پیج پر ہے اور آپریشن ضرب عضب کے ذریعے پاکستان کے دشمنوں کا صفایا کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی و انتہاپسندی کے خاتمے کی جنگ کے ساتھ ہمیں ناخواندگی، ناانصافی، کرپشن اور اقربا پروری کے خلاف بھی لڑنا ہے اور عوام کو تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت ان تمام محاذوں پر سرگرم عمل ہے۔ ملک میں کھربوں روپے کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے اور میں انتہائی عاجزی کے ساتھ یہ دعویٰ کر سکتا ہوں کہ ہمارے بدترین مخالف بھی کرپشن کا ایک کیس بھی سامنے نہیں لا سکے ہیں۔

میٹرو بس ہو یا دانش سکول سسٹم یا کوئی اور فلاحی منصوبہ۔ کوئی ہم پر ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں عجز و انکسا ر ی کے ساتھ یہ بھی دعویٰ کر سکتا ہوں کہ گزشتہ 7 سالوں میں صوبے کے عوام کی بے لوث خدمت کی ہے اور اگر کوئی کرپشن کا ایک ثبوت بھی دے دے تو میں قصور وار ہوں گا اور میں سمجھتا ہوں کہ عوام کی بے لوث خدمت ہی وہ راستہ ہے جس پرہمیں چلنا ہے اور اس سفر کو مزید تیز کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں خدمت خلق کا سفر جاری رہے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ بھی انتہائی مقام افسوس ہے کہ پاکستان سے اربوں کھربوں روپے کمانے والے سرمایہ کار اپنا پیسہ بیرون ملک لگا رہے ہیں۔ آج جب ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے تو ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان سے پیسہ کمانے والے اپنا سرمایہ توانائی کے منصوبوں میں لگائیں لیکن یہ لوگ بیرون ملک سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور انہیں اپنے ہم وطنوں کو مسائل سے چھٹکارا دلانے کیلئے وطن عزیز میں سرمایہ کاری کی توفیق نہیں ہوئی۔

میں پاکستان سے باہر سرمایہ کاری کرنے والوں کو ایک بار پھر خبردار کرتا ہوں کہ آج موقع ہے کہ وہ پاکستان میں توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کریں ورنہ قوم تم سے تمہاری یہ دولت چھین لے گی اور یہ دولت ملک کے عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج جب ملک توانائی بحران سے دوچار ہے تو ان سرمایہ کاروں کا یہ فرض بنتا ہے کہ بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں۔

اگر یہ لوگ توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی بجائے اپنا سرمایہ بیرون ملک لے جا رہے ہیں تو اس سے بڑا کوئی اورجرم ہو نہیں سکتا۔ وزیراعلیٰ نے قصور کے افسوسناک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی شفاف تحقیقات ہو رہی ہیں اور آج یوم آزادی کے موقع پر بھی تحقیقاتی ٹیم قصور میں موجود ہے اور واقعہ کی انکوائری کر رہی ہے۔ شفاف انکوائری کے نتیجے میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔

ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا ضرور ملے گی لیکن میری درخواست ہے کہ اس واقعہ کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے کیونکہ اس واقعہ کو غلط رنگ دینا انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے۔ حق ضرور سامنے آئے گا اور جو بھی کردار اس میں ملوث ہیں انہیں قانون کے مطابق کڑی سزا ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آج کے دن پاکستان کی ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرنے کیلئے سخت محنت کرنے کے عہد کی تجدید کرنا ہے اور پاکستان کو بین الاقوامی برادری میں اس کا کھویا ہوا مقام دلانا ہے۔

انشاء اللہ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کے سبز پاسپورٹ کو عزت و احترام کا نشان بنائیں گے اور کسی کو پاکستانی کے ساتھ ہاتھ ملانے سے ہچکچاہٹ نہیں ہوگی۔ یہ مقاصد اقبال کے اشعار، قائد کے افکار اور قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی حاصل ہوں گے۔ میری دعا ہے کہ جو لوگ پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں، اللہ تعالیٰ ان کے مذموم مقاصد کو ناکام بنائے۔

قبل ازیں مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحریک قیام پاکستان کے اغراض و مقاصد پرروشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں فروغ تعلیم کے حوالے سے پنجاب کے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف سرسید کے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ دانش سکول سسٹم اس کی اعلیٰ مثال ہے جہاں محنت کش، کسان اور محروم معیشت طبقات کے بچوں کو معیاری تعلیم مفت دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اساسی نظریئے کے تحفظ کیلئے وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ شہبازشریف جہد مسلسل کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ نے ملک بنایا تھا اور آج وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں یہی جماعت وطن عزیز کو مشکلات سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں مصروف عمل ہے۔ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر لاہور کیپٹن (ر) محمدعثمان نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ زندہ قومیں ہمیشہ اپنے محسنوں کو یاد رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اہل لاہور کو فخر ہے کہ انہوں نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ہلالی پرچم لہرایا ہے جو ہمارے قومی وقار کی علامت ہے۔

متعلقہ عنوان :