پیراگوائے میں ریپ کا شکار ایک 11 سالہ لڑکی نے اسقاطِ حمل کی اجازت نہ ملنے کے بعد ایک بچی کو جنم دیا

لڑکی کے سوتیلے باپ پر ریپ کا الزام عائد کیا گیا تھا ٗ والد کی تردید 11 سالہ لڑکی کو بچی جنم دینے کے لیے مجبور کیا جانا ’غیر انسانی‘ ہے ٗایمنسٹی انٹرنیشنل

جمعہ 14 اگست 2015 18:39

پیراگوائے میں ریپ کا شکار ایک 11 سالہ لڑکی نے اسقاطِ حمل کی اجازت نہ ..

پیراگوئے (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اگست۔2015ء) پیراگوائے میں ریپ کا شکار ایک 11 سالہ لڑکی نے اسقاطِ حمل کی اجازت نہ ملنے کے بعد ایک بچی کو جنم دیا ہے۔ لڑکی کے سوتیلے باپ پر ریپ کا الزام عائد کیا گیا تھالڑکی نے آپریشن کے بعد ایک بچی کو جنم دیا ہے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ زچہ و بچہ دونوں تندرست ہیں خیال رہے کہ پیراگوائے میں اسقاطِ حمل کی اجازت صرف اس صورت میں دی جاتی ہے جب ماں کی زندگی کو خطرہ ہو۔

پیراگوائے کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں لڑکی کی جان کو کوئی خطرہ نہیں تھا اس لئے اسے اسقاط حمل کی اجازت نہیں دی گئی۔حکام کا کہنا ہے کہ اس لڑکی کی زندگی کے تحفظ کیلئے اس کا نام ظاہر نہیں کیا جا رہا۔حکام کے مطابق اس لڑکی کے ساتھ اس وقت ریپ کیا گیا جب وہ دس برس کی تھی۔

(جاری ہے)

مبینہ طور پر لڑکی کے 42 سالہ سوتیلے باپ پر ریپ کرنے کا الزام ہے۔

انھوں نے اس الزام کی تردید کی اور وہ جیل میں اس مقدمے کا فیصلہ آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔رینا صوفیا ہسپتال میں موجود ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ پیدائش کے وقت بچی کا وزن 3.35 کلو گرام تھا۔ڈاکٹر ماریو نے مقامی ریڈیو سٹیشن کارڈینل کو بتایا کہ آپریشن کے بعد لڑکی کی حالت سنبھل رہی ہے۔واضح رہے کہ اسقاط حمل کی اجازت نہ دینے پر بین الاقوامی تنظیموں نے پیراگوائے کی حکومت پر تنقید کی تھی۔انسانی حقوق کی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 11 سالہ لڑکی کو بچی جنم دینے کے لیے مجبور کیا جانا ’غیر انسانی ہے۔